پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمران خان کو 9 مئی 2023 میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا گيا جس کے بعد پورے ملک میں ان کے حامیوں نے مظاہرے کئے جو پر تشدد ہو گئے۔ جس کے بعد پی ٹی آئی کے ہزاروں حامیوں اور کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا اور کئی رہنماؤں نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا جبکہ خبروں کے مطابق سیکڑوں افراد کو مسلح افواج کی تنصیبات پر حملے کے الزام میں گرفتار کیا گيا اور ان کے خلاف فوجی عدالتوں میں مقدمہ چلایا گیا۔
پاکستانی فوج کے بیان کے مطابق صحیح معنوں میں مکمل انصاف اس وقت ہوگا جب 9
واضح رہے گزشتہ 13 دسمبر کو پاکستان کی سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں زیر التوا مقدمات میں سے 85 ملزمان کے سلسلے میں فیصلے سنانے کی مشروط اجازت دی تھی۔
نو مئی کے واقعات کے ذمہ داروں کا مقدمہ فوجی عدالتوں میں چلانے سے متعلق پاکستان کے پارلیمنٹ نے قرارداد کو منظوری دی تھی۔
عمران خان کی پارٹی 9 مئی کے ہنگاموں سے کسی بھی قسم کے تعلق کو مسترد کرتی ہے اور اس کا دعوی ہے کہ یہ سب کچھ، سیکوریٹی اداروں کی جانب سے تیار کئے گئے منصوبے کا حصہ تھا تاکہ سیاسی مخالفین کی سرکوبی کی جائے اور عمران خان اور ان کی پارٹی پر دباؤ بڑھایا جائے۔
آپ کا تبصرہ