نائب صدر محمد رضا عارف اور رہبر انقلاب کے نمائندے حجت الاسلام محسن قمی نے صدر کو رخصت کیا۔
اس دورے میں صدر ، ڈی 8 سربراہی اجلاس میں شرکت کے علاوہ، اجلاس میں شریک کچھ رہنماؤں اور حکام سے دو طرفہ ملاقاتیں اور دو طرفہ، علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال بھی کریں گے۔
اسلامی دنیا میں معاشی اور سیاسی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے آٹھ ترقی پذیر اسلامی ممالک کا 11 واں سربراہی اجلاس، جسے ڈی – 8 کہا جاتا ہے، جمعرات کو مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں منعقد ہونے والا ہے۔
آٹھ ترقی پذیر اسلامی ممالک ایران، ترکی، مصر، پاکستان، انڈونیشیا، نائجیریا، ملیشیا اور بنگلہ دیش کے وزرائے خارجہ کی کونسل کا اجلاس اس تنظیم کے سربراہان کے اجلاس سے ایک روز قبل آج بروز بدھ منعقد ہو رہا ہے جس میں وزیر خارجہ سید عباس عراقچی شریک ہیں۔
اجلاس کے موقع پر لبنان اور فلسطین کی صورت حال کا بھی جائزہ لیا جائے گا جس کے لئے جمعرات کی شام کا وقت رکھا گیا ہے۔
آٹھ ترقی پذیر اسلامی ممالک کا گروپ جسے D8 کے نام سے جانا جاتا ہے، سن 1997 میں ایران، ترکی، پاکستان، بنگلہ دیش، انڈونیشیا، ملیشیا، مصر اور نائیجیریا کی شرکت سے بنا تھا اور اس کا سیکرٹریٹ استانبول میں ہے۔
ڈی-8 کے اب تک 10 سربراہی اجلاس بالترتیب ترکی، بنگلہ دیش، مصر، ایران، انڈونیشیا، ملیشیا، نائیجیریا، پاکستان، ترکی اور بنگلہ دیش میں ہو چکے ہیں۔
ان آٹھ ممالک کی کل آبادی تقریباً 1.2 ارب یعنی کل مسلم آبادی کا 60 اور دنیا کی کل آبادی کا تقریباً 13 فیصد ہے۔ یہ آٹھ ممالک 7.6 ملین مربع کلومیٹر یا دنیا کے کل رقبے کے 58 فیصد حصے پر محیط ہیں۔ سن 2006 میں اس گروپ کے رکن ممالک کے درمیان تجارت 35 ارب ڈالر تھی اور 2010 میں یہ تقریباً 68 ارب ڈالر ہو گئی تھی ۔
آپ کا تبصرہ