غزہ میں تباہی کے مناظر دیکھ کر دنیا صدمے سے دوچار ہوجائے گی، آئرش وزیر خارجہ

لندن (ارنا) آئرلینڈ کے وزیر خارجہ نے غزہ میں بین الاقوامی انسانی قوانین کی پاسداری اور فوری جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر غزہ کے راستے کھول دیئے جائیں تو اس علاقے میں تباہی کے مناظر دیکھ کر دنیا صدمے سے دوچار ہوجائے گی۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق پیر کے روز یورپی یونین کے وزرائے خارجہ  کے اجلاس کے موقع پر برسلز میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مائیکل مارٹن کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ کے مسائل کے حوالے سے آئرش حکومت کی طرف سے اٹھایا جانے والا ہر قدم عالمی قوانین اور انسانی حقوق کے ضابطوں کے عین مطابق ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے غزہ میں مسلسل جنگ بندی، تمام یرغمالیوں (اسرائیلی قیدیوں) کی رہائی اور انسانی امداد کی ترسیل کا مطالبہ کیا ہے۔

آئرلینڈ کے وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ آئرلینڈ  شروع ہی سے غزہ کی صورتحال کے حوالے سے مکمل ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے ، بین الاقوامی انسانی قوانین کی پاسداری اور انسانی حقوق کے احترام پر زور دیتا آيا ہے۔

انہوں نے اپنے ملک میں سفارت خانے کی بندش کے اسرائیلی فیصلے کو ناقابل فہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ میرے لیے یہ سمجھنا مشکل ہے ہمارے اقدامات کو دشمنی سمجھا جارہا ہے۔

آئرلینڈ کے وزیر خارجہ نے پھر واضح کیا کہ غزہ میں خواتین اور بچوں کے قتل پر یورپ میں شدید غصہ پایا جاتا ہے اور شمالی غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ہے۔

انہوں نے غزہ میں جنگ کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ غزہ کے دروازے عالمی برادری بالخصوص صحافیوں کے لیے کھولے جائیں تاکہ اس علاقے کی صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے۔

آئرلینڈ کے وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اگر ایسا ہوتا ہے تو اس خطے میں تباہی کی سطح دیکھ کر دنیا صدمے سے دوچار ہوجائے گی۔

قابل ذکر ہے کہ صیہونی حکومت نے اتوار سے آئرلینڈ میں اپنا سفارت خانہ بند کر دیا ہے۔ صیہونی حکومت نے ڈبلن پر اسرائیل دشمن پالیسی اپنانے کا الزام عائد کیا ہے۔

0 Persons

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .