کینیڈین اخبار گلوب اینڈ میل کی ویب سائٹ نے گزشتہ رات لکھا: "نسل کشی کے خلاف یہودیوں کے اتحاد" نامی تنظیم کے ارکان نے اس گروپ کے حامیوں کے ساتھ مل کر اس عمارت پر قبضہ کر لیا جہاں اراکین پارلیمنٹ اور کابینہ کے دفاتر ہيں۔
اخبار کے مطابق : اس کے بعد پارلیمنٹ کے سیکورٹی افسران نے مداخلت کی اور 14 افراد کو گرفتار کیا تاہم انیں فرد جرم عائد کئے بغیر رہا بھی کر دیا۔
اس یہودی تنظیم نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ وہ کینیڈا سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمدات اور اسرائیل سے ہتھیاروں کی درآمد کے خلاف ہے اور غزہ کے عوام کے سلسلے میں صیوہنی حکومت کے رویہ کی طرف سے وہ تشویش میں مبتلا ہے۔
اس تنظیم کے ترجمان مارلی واسر نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ مظاہرے کے لیے پارلیمانی عمارت کا انتخاب اس لیے کیا گیا تھا کیونکہ وہاں پر پارلیمنٹ کے بہت سے وہاں پر معمول کے کاموں میں مصروف تھے اور ہمیں ان کاموں کو روکنا چاہ رہے تھے۔
ان کے مطابق اس احتجاج میں تقریباً 100 افراد نے شرکت کی۔
آپ کا تبصرہ