IRNA کے خارجہ پالیسی رپورٹر کے مطابق، آج بروز منگل 12 نومبر 2024 تہران یونیورسٹی کی فیکلٹی آف لٹریچر اینڈ ہیومینٹیز کے اردو لینگویج اینڈ لٹریچر ڈپارٹمنٹ اور کلچرل اینڈ اینشینٹ لینگویجز ڈپارٹمنٹ نے ایران میں پاکستانی سفارتخانے اور ECO کلچرل انسٹی ٹیوٹ کے تعاون سے علامہ اقبال کی یاد میں تہران یونیورسٹی کے فردوسی ہال میں "یوم اقبال" منعقد کیا۔
اس تقریب میں تہران میں پاکستان کے سفیر محمد مدثر ٹیپو، ECO کلچرل انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر سعد سکندر خان اور تہران یونیورسٹی کے بعض پروفیسرز نے خطاب کیا۔
مدثر ٹیپو نے ایران کے بارے میں علامہ اقبال کے نقطہ نظر اور پاک ایران تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میرے والد اور دادا اقبال کی نظموں سے دلچسپی رکھتے تھے اور اسی وقت سے میں بھی علامہ اقبال کی نظموں اور عظیم شخصیت سے متاثر تھا۔
علامہ محمد اقبال نے ایران اور پاکستان کے کے بارے میں کہا ہے کہ ہم صرف سرحدی پڑوسی نہیں ہیں بلکہ ایران کے ساتھ ہمارے قدیم ثقافتی، تاریخی اور تہذیبی تعلقات ہیں۔
پاکستان کے سفیر نے کہا کہ پاک ایران دوستی اور تعاون کو مزید مضبوط کرنے کے لیے کئی معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں جن میں سے ایک تہران یونیورسٹی کی لٹریچر فیکلٹی میں اردو زبان اور پاکستانی علوم کی چیئر کا قیام ہے۔ اردو زبان کا شعبہ ایرانی سال 1370 میں تہران یونیورسٹی کی فیکلٹی آف فارن لینگویجز میں قائم کیا گیا تھا اور اس بار ایک شعبہ فیکلٹی آف لٹریچر میں قائم کیا گیا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ اپنے عزیز احباب کے تعاون سے تہران یونیورسٹی میں یہ سرگرمیاں تیزی سے جاری رہیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب سے میں بطور سفیر ایران آیا ہوں، دیگر امور کے علاوہ میں نے دونوں ممالک کے درمیان تعلیمی اور ثقافتی تعلقات کی مضبوطی پر خصوصی توجہ دی ہے اور اردو زبان کی چیئر حاصل کرنے کے لیے بہت کوششیں کی ہیں۔
محمد ٹیپو نے اقبال کی مشہور نظم " چون چراغ لاله سوزم در خیابان شما ای جوانان عجم جان شما" کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یوم اقبال عالمگیر اور طاقت و اثر سے بھرپور ہے۔
آخر میں سفیر پاکستان نے کہا کہ ہمارے لیے یہ فخر کی بات ہے کہ رہبر انقلاب اسلامی نہ صرف علامہ اقبال کے اشعار کو بہت اہمیت دیتے ہیں بلکہ انہوں نے علامہ اقبال کے 2000 اشعار بھی حفظ کیے ہوئے ہیں۔
ECO کلچرل انسٹی ٹیوٹ میں علامہ اقبال کے بارے میں کتابیں اشاعت کے مراحل میں ہیں
ECO کلچرل انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر سعد سکندرخان نے اس تقریب میں کہا کہ اردو زبان دنیا کی تیسری زبان ہے اور اردو اور ہندی زبانوں میں فرق صرف مختلف رسم الخط کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ECO انسٹی ٹیوٹ میں علامہ اقبال کے بارے میں کتابیں شائع ہو رہی ہیں اور ECO کے ممبر ممالک کی ثقافت کو دکھانے کے لیے ایک سینٹر بھی کھولا گیا ہے۔
سعد سکندر خان نے کہا کہ علامہ اقبال کے کلام کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے ECO انسٹی ٹیوٹ میں ہم اردو کی تربیتی کلاسز شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ علامہ اقبال کی شاعری میں دلچسپی رکھنے والے ایرانی اور غیر ایرانی اردو سیکھ سکیں۔
آپ کا تبصرہ