ارنا کے مطابق اتوار کی رات برطانوی وزیرخارجہ نے اپنے ایرانی ہم منصب سید عباس عراقچی کو ٹیلیفون کرکے علاقے کے حالات پر گفتگوکی۔
سید عباس عراقچی نے اس ٹیلیفونی گفتگو میں ایران کے چند فوجی اور دفاعی مراکز پر غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت کے بارے میں ٹھوس انداز میں تہران کا موقف بیان کیا۔
انھوں نے اپنے برطانوی ہم منصب کے ساتھ اس ٹیلیفونی گفتگو میں مطالبہ کہ صیہونی حکومت کی سیاسی اور اسلحہ جاتی حمایت بند کی جائے۔
وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے واضح کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اقوام متحدہ کے منشور اور مسلمہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق اپنی ارضی سالمیت اوراقتدار اعلی کے دفاع میں ذرہ برابر ہچکچاہٹ سے کام نہیں لے گا۔
انھوں نے ایران کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت کو غزہ اور لبنان کے خلاف اس کی مجرمانہ جارحیتوں کا تسلسل قرار دیا اورمطالبہ کیا کہ عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اس جارحیت کی مذمت کرے ۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیلی حکام کو غزہ اور لبنان میں عوام کی نسل کشی بند کرنے پر مجبور اوران کا مواخذہ کیا جائے۔
برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے اپنے ایرانی ہم منصب کے ساتھ اس ٹیلیفونی گفتگو میں اس علاقے کے بحرانی حالات کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان حالات میں سبھی فریقوں کو تحمل سے کام لینا چاہئے تاکہ کشیدگی کم کرنے اور جنگ و بے ثباتی پورے علاقے میں پھیلنے کی روک تھام کی کوششیں نتیجہ بخش ہوسکیں۔
آپ کا تبصرہ