ارنا کے مطابق یورپی یونین اور خلیج فارس تعاون کونسل نے اپنے اجلاس کے اختتام پر مشترکہ بیان میں خلیج فارس میں ایران کے تین جزیروں کے بارے میں ایک بار پھر بے بنیاد دعوے کئے ہیں۔
ان بے بنیاد دعووں کے بعد تہران میں ہنگری کے جو یورپی یونین کا صدر ہے، سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کرلیا گیا اور یورپی یونین کے غیر سنجیدہ موقف پر سخت اعتراض کیا گیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے مغربی یورپ کے امور کے ڈائریکٹر جنرل نے ہنگری کے سفیر سے کہا کہ یورپی یونین کے رکن ملکوں سمیت سبھی ممالک کو بین الاقوامی اصول و ضوابط، اقوام متحدہ کے منشور اور ملکوں کی ارضی سالمیت کا احترام کرنا چاہئے۔
انھوں نے اسی کے ساتھ بعض غلط دعوؤں کی یورپی یونین کی جانب سے بے جا حمایت کی مذمت کی ۔
انھوں نے کہا کہ ابوموسی، تنب بزرگ اور تنب کوچک ایرانی جزیروں کے بارے میں یورپی یونین کاغلط اور جانبدارانہ موقف تاریخی اور قانونی حقائق کے منافی اور غیر ذمہ دارانہ ہے ۔
ایرانی وزارت خارجہ کے مغربی یورپ کے امور کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ یورپی یونین کو اپنے غلط اور حقائق کے منافی موقف کی تکرار سے پرہیز اور اس کی اصلاح کرنی چاہئے۔
ہنگری کے سفیر نے وعدہ کیا کہ وہ ایران کے اعتراض سے جلد سے جلد یورپی یونین کے حکام کو مطلع کریں گے۔
آپ کا تبصرہ