ارنا نے خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے حوالے سے خبر دی ہے کہ سری لنکا کے الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ انورا ڈسانائیکے نے انتخابات میں اب تک گنے جانے والے 60 لاکھ ووٹوں میں سے 40 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں جبکہ ان کے مد مقابل اپوزیشن رہنما سجیتھ پریما داسا نے 33 فیصد اور موجودہ صدر رانیل وکرماسنگھے نے 17 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔
سری لنکا کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ دو نامزد امیدواروں کوئی بھی 50% ووٹ حاصل نہیں کرپایا اور انتخابات دوسرے مرحلے میں پہنچے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ باقی تمام امیدوار بشمول موجودہ صدر رانیل وکرما سنگھے انتخابی عمل سے باہر ہوگئے ہیں۔ ڈسانائیکے نے 39.5 فیصد ووٹ حاصل کیے، اور پریماداسا 34 فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
وکرما سنگھے 17 فیصد ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔
غیر ملکی کرنسی کی شدید قلت کے باعث 2022 میں بحر ہند کی معیشت کے دیوالیہ ہونے کے بعد سری لنکا میں ہونے والے یہ پہلا الیکشن ہیں اور ملک ایندھن، ادویات اور گھریلو گیس سمیت ضروری اشیا کی درآمدات کی ادائیگی کے قابل نہیں ہے۔
2022 میں ہونے والے مظاہروں نے اس وقت کے صدر گوتابایا راجا پکسے کو بھاگنے اور عہدے سے استعفیٰ دینے پر مجبور کیا۔
آپ کا تبصرہ