ہفتہ کی شب کراچی شہر میں ایران کے قونصلیٹ جنرل میں غذاؤں اور فن طباخی کا ایک پروگرام ہوا جس میں ایرانی خواتین اور پاکستان کنزیومر پروٹیکشن ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔
کراچی میں ایران کے قونصل جنرل حسن نوریان نے اس پروگرام میں مہمانوں کی میزبانی کی جن میں ریاستی حکومت کے بعض وزراء، غیر ملکی سفارت کار، پاکستانی تاجر اور کراچی میں مقیم کچھ ایرانی بھی شامل ہوئے۔
ریاستی حکومت کے وزیر صنعت و تجارت ، جام اکرام اللہ، وزیر مذہبی امور سید ریاض شیرازی، وزیر بلدیاتی امور سعید غنی، وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ، اور سابق وفاقی وزیر محترمہ شازیہ مری سمیت متعدد پاکستانی خواتین سیاستدان اور کئی موجودہ اراکین اسمبلی اس پروگرام میں شریک تھے۔
ایرانی قونصل جنرل کی اہلیہ اور ایرانی خواتین کے ایک گروپ نے اس پروگرام میں مختلف ایرانی غذائيں اور سلاد تیار کئے ۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کنزیومر ایسوسی ایشن میں شامل لوگوں نے مختلف قسم کے مقامی اور مقبول پاکستانی غذائيں تیار کیں۔
اس فیسٹیول میں ایرانی خواتین اور پاکستانی کارکنوں کی جانب سے 50 سے زائد اقسام کے کھانے اور میٹھائیاں اور حلوے تیار کیے گئے۔
ایرانی قونصل جنرل نے اس موقع پر اپنی تقریر میں پیغمبر اکرم اور امام جعفر صادق کی ولادت باسعادت کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے دونوں ہمسایہ ممالک کے تاریخی، مذہبی، ثقافتی اور جغرافیائی مشترکات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کھانے پینے کی روایت اور فن طباخی ایران و پاکستان کے درمیان ثقافتی تعلقات کا ایک اہم شعبہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ غذاؤں کے علاوہ ایران و پاکستان قالین، مٹی کے برتن ، موسیقی، مقامی رقص، قوالی اور دیگر ثقافتی شعبوں میں بھی مشترکات کے حامل ہيں۔
اس پروگرام میں سندھ حکومت کے وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ شرجیل میمن نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور دونوں ممالک کے مختلف مشہور اور لذیذ کھانے تیار کئے جاتے وقت ایرانی اور پاکستانی باورچیوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ پروگرام کے آخر میں حاضرین نے تیار کئے گئے کھانے ایک ساتھ بیٹھ کر کھائے۔
جاپان، عمان، روس، بنگلہ دیش، ترکی، افغانستان، انڈونیشیا اور فرانس کے قونصل جنرلز بھی ایران کے قونصلیٹ جنرل میں فوڈ اینڈ کلونری آرٹ فیسٹیول میں شرکت کر کے مختلف قسم کے ایرانی کھانوں سے لطف اندوز ہوئے۔
آپ کا تبصرہ