ارنا کے مطابق اقوام متحدہ کے ویانا ہیڈکوارٹر میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب اور سفیر نے اپنے خطاب میں، گزشتہ اجلاس میں یورپی ٹرائیکا کی مجوزہ قرار داد کے بارے میں بورڈ آف گورنرس کے اراکین میں اختلاف رائے پائے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تکنیکی مسائل کا جائزہ سیاسی محرکات کے تحت نہیں لینا چاہئے۔
انھوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے تین یورپی ملکوں، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی اشتعال انگیزی اور قرار داد پاس ہوجانے کے باوجود سیف گارڈ معاہدے کی پابندی کی اور ایجنسی کے ساتھ تعاون اور افہام و تفہیم کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔
اقوام متحدہ کے ویانا ہیڈکوارٹر میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر نے اسی کے ساتھ بغیر سوچے سمجھے کئے جانے والے اقدامات کی بابت خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ ہم نے اپنے قول و فعل سے ثابت کیا ہے کہ ہم ایجنسی کے ساتھ تعمیری تعاون اور افہام و تفہیم کو ترجیح دیتے ہیں لیکن ہرغلط اورغیر معقول موقف اور اقدام کا جواب دینے کے لئے بھی تیار ہیں۔
انھوں نے اپنے خطاب کے ایک اور حصے میں آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل اور صدر ایران کے درمیان انجام پانے والی حالیہ خط وکتابت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ افہام و تفہیم کا یہ سلسلہ باقی ماندہ مسائل کے حل کے لئے تعاون بڑھنے اور ایجنسی کے منشور میں بیان کردہ اہداف کی راہ میں پیشرفت کے لئے حالات کے سازگار ہونے پر منتج ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ اسلامین جمہوریہ ایران نے ایٹمی اسلحے کے پھیلاؤ پر پابندی کے معاہدے این پی ٹی اور سیف گارڈ سمجھوتے کی پابندی کرتے ہوئے اپنے حقوق کے حصول کے لئے ایجنسی کے ساتھ تعمیری تعاون جاری رکھا ہے۔
اقوام متحدہ کے ویانا ہیڈکوارٹر میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب محسن نذیری اصل نے ایران کی پر ایٹمی سرگرمیوں کے بارے میں آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل کی تازہ رپورٹ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی تہران نے 4 مارچ 2023 کے مشترکہ بیان کے تعلق سے طریقہ کار کے بارے میں کسی اتفاق رائے کے حصول سے پہلے ہی، خلوص نیت کے تحت،ایجنسی کو یورینیئم کی افزودگی کے دو مراکز میں 9 کیمرے نصب کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
آپ کا تبصرہ