ارنا کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی وزارت خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا نے جمعرات کو اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں کہا کہ "ایران اور پاکستان، گیس پائپ لائن منصوبے کے حوالے سے ایک دوسرے سے رابطے میں ہیں"۔
گیس پائپ لائن منصوبے کو آگے بڑھانے میں تاخیر کے قانونی نتائج اور جرمانہ وصول کرنے یا ثالثی عدالت سے رجوع کرنے کے تہران کے حق کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ کا تعلق پاکستان کی وزارت پٹرولیم سے ہے اور یہ سوال اس سے ہی پوچھا جانا چاہیے۔
ممتاز زہرہ نے مزید کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ کہا ہے کہ وہ تمام مسائل دوستانہ مشاورت سے حل کرنا چاہتے ہیں۔
پاکستانی میڈیا ذرائع نے حال ہی میں دعویٰ کیا ہے کہ تہران نے اسلام آباد کو مشترکہ گيس پائپ لائن منصوبے کے حوالے سے عالمی ثالثی عدالت سے رجوع کرنے کے فیصلے سے آگاہ کیا۔
درایں اثنا پاکستان کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے آج کی پریس کانفرنس میں مشرق وسطیٰ کی تازہ ترین صورتحال، غزہ کی جنگ اور افغانستان کے بارے میں اپنے ملک کے موقف پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان مشرق وسطیٰ میں کوئی نیا تنازعہ نہیں چاہتا اور تنازعات کے پرامن حل پر زور دیتا ہے۔
ممتاز زھرا نے خان یونس اور غزہ میں غاصب اسرائیلی حکومت کے تازہ جرائم کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے صیہونیوں کا محاسبہ کرنے اور جرائم کو روکنے کے لیے فوری اقدام کا مطالبہ کیا۔
افغانستان کی نگراں حکومت کو تسلیم کرنے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں پاکستان کی وزارت خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومت اسلام آباد اس حوالے سے کوئی بھی فیصلہ اپنے علاقائی شراکت داروں کے ساتھ صلاح و مشورے سے کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ فی الحال حکومت پاکستان نے افغانستان کی طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔
آپ کا تبصرہ