حماس کے بیان میں کہا گیا ہے: غاصب اور فسطائی صہیونی فوج کی آج سہ پہر غزہ شہر کے مغرب میں واقع مصطفی حافظ اسکول پر مجرمانہ بمباری کی وجہ سے جس میں ہزاروں بے گھر افراد رہائش پذیر تھے، کم از کم 12 پناہ گزیں شہید ہوئےاور بہت سے ملبے کے نیچے دبے گئے اور یہ حملہ اس حقیقت کی تصدیق ہے کہ شدت پسند صیہونی کابینہ جنگ اور نسل کشی جاری رکھنے پر بضد ہے۔
حماس نے زور دے کر کہا: ہم جو بائیڈن اور ان کی حکومت کو اپنی قوم کے لوگوں کے قتل عام کا مکمل طور پر ذمہ دار سمجھتے ہیں کیونکہ یہ جرائم امریکہ کی امریکہ کی شراکت اور اس کی جانب سے اس شدت پسند کابینہ کی مکمل حمایت کے بغیر جاری نہيں رہ سکتے ۔
اس بیان زور دیا گیا ہے: ہم عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اس کے اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان جرائم اور بے دفاع شہریوں کے خلاف مسلسل قانون شکنی کو روکنے کے لیے سنجیدگی سے کام کریں۔
حماس نے مزید کہا: ہم عالمی عدالت انصاف سے اس قتل عام کو دستاویز بنانے اور غاصب صیہونی حکام کو اس غیر معمولی جرم کے لئے سزا دیئے جانے کا مطالبہ کرتے ہيں۔
یہ بیان غزہ شہر کے مصطفیٰ حافظ اسکول میں فلسطینی پناہ گزینوں پر صیہونی فوج کے حملے میں ایک صحافی سمیت کم از کم 12 افراد کے شہید اور متعدد کے زخمی ہونے کے بعد جاری کیا گیا ہے۔
آپ کا تبصرہ