باقری: ثقافتی اور تہذیبی اشتراکات ایران اور ہندوستان کے روابط میں پیشرفت کے اہم ترین عوامل ہیں  

تہران – ارنا – اسلامی جمہوریہ ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ نے ثقافتی اور تہذیبی اشتراکات کو ایران اور ہندوستان کے ہمہ گیر روابط میں پیشرفت اور اعتماد سازی کے اہم ترین بنیادوں سے تعبیر کیا ہے

  ارنا کے مطابق ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ علی باقری نے جمعرات 15 اگست کی رات  تہران میں،  ہندوستان کے اٹھترویں  یوم آزادی کی تقریب سے خطاب میں ہندوستان کے عوام، حکومت اور اسی طرح سفیر  نیز سفارتکاروں کو مبارکباد پیش کی ۔

انھوں نے کہا کہ ہر ملک کے لئے اس کا یوم آزادی بہت اہم ہوتا ہے اور  ہندوستان نے یہ آزادی گاندھی، نہرو  اور مولانا ابوالکلام آزاد جیسے رہنماؤں کی قیادت میں طولانی مجاہدت کے بعدحاصل کی ہے، اس لحاظ سے ہندوستان کا یوم آزادی کافی اہمیت رکھتا ہے۔        

علی باقری نے کہا کہ آزادی و خودمختاری سبھی اقوام کے لئے بہت اعلی معنی و مفہوم رکھتی ہے جو نسل، رنگ، دین اور جغرافیے سے بالاتر ہوتی ہے اور سبھی اقوام اپنی آزادی اور خودمختاری پر فخر کرتی ہیں اور اس کے لئے اعلی ترین جاں نثاری اور فداکاری کے لئے تیار رہتی ہیں۔

ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر آج دنیا کے سبھی حریت پسند عوام فلسطینی عوام کی جدوجہد آزادی کی حمایت اور صیہونی حکومت کے انسانیت سوز جرائم نیز اس کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی اور بچوں  کے قتل عام کی مذمت کررہے ہیں،  تو اس کی بنیاد یہی انسان دوستی اور حریت پسندی ہےجو دنیا کی سبھی اقوام کی آزادی اور خودمختاری کی حمایت کا اہم ترین محرک ہے۔    

 اسلامی جمہوریہ ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ نے تہران میں حماس کے پولٹ بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے جو ایران کے سرکاری مہمان تھے،  دہشت گردانہ قتل کو صیہونی حکومت کا ناقابل معافی جرم قرار دیا۔

 انھوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کی یہ دہشت گردانہ جارحیت، اسلامی جمہوریہ ایران کی ارضی سالمیت، قومی اقتدار اعلی اور نیشنل سیکورٹی کی کھلی خلاف ورزی ہونے  کے ساتھ  ہی  علاقے کے امن وسلامتی اور ثبات واستحکام کے بھی منافی ہے جس کی دنیا کی سبھی حکومتوں کو مذمت کرنا چاہئے۔

انھوں نے کہا کہ بچوں کی قاتل اور جرائم پیشہ صیہونی حکومت کے اس قسم کے اقدامات کی روک تھام کے لئے لازمی تدابیرپر عمل  ضروری ہے ۔

ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کو اس دہشت گردانہ جارحیت کا جواب دینے کا قانونی حق حاصل ہے۔    

 علی باقری کنی نے اس تقریب سے خطاب میں کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ حکومت ہندوستان نے قومی اسٹریٹیجی کے عنوان سے  آزادی وخومختاری پر استوار دور اندیشی کا انتخاب کیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران عالمی سطح پر ایک ایسے طاقتور ہندوستان کی حمایت کرتا ہے جو دنیا میں خودسرانہ اور یک قطبی نظام کا مخالف اور کثیر جہتی نظام کی تقویت کا حامی ہے۔

 انھوں نے کہا کہ ہمیں پورا یقین ہے کہ ہندوستان کی اقتصادی ترقی و پیشرفت اور اس کی عالمی پوزیشن کا استحکام علاقے میں ترقی اور امن وآشتی کا باعث ہوگا۔

       اسلامی جمہوریہ ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ نے کہا کہ ثقافتی اور تہذیبی اشتراکات ہمیشہ ایران اور ہندوستان کے  باہمی اعتماد اور روابط کے فروغ کی اہم ترین بنیاد رہے  ہیں۔

انھوں نے کہا کہ یہ اشتراکات ایران اور ہندوستان کے بزرگوں اور دانشوروں کی کئی نسلوں کی مساعی اور کاوشوں کا نتیجہ ہیں اس لئے دونوں ملکوں کے موجودہ حکام پر ان کے تحفظ  کی سنگین ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔

علی باقری نے کہا کہ اسی بنا پر اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ اپنی خارجہ پالیسی میں ہندوستان کو اہمیت دی ہے اور ہمیشہ باہمی احترام  اور مفادات کی بنیاد پر روابط کی توسیع اور استحکام کے لئے اپنی  آمادگی پر زور دیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ  ایران اور ہندوستان کے اعلی حکام کی جانب سے باہمی روابط کے فروغ کی حمایت کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔  

قابل ذکر ہے کہ جمعرات 15 اگست  کی رات ہندوستان کے یوم آزادی کی تقریب ہندوستان کے سفیر کی میزبانی میں تہران کے ہوٹل اسیپیناس پیلس میں منعقد ہوئی۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .