7 اگست، 2024، 7:25 PM
Journalist ID: 5632
News ID: 85561597
T T
0 Persons

لیبلز

انصاراللہ : یحیی السنوار کا انتخاب صیہونی دشمن پر ایک کاری وار ہے

تہران – ارنا – انصاراللہ یمن کی سیاسی کونسل نے یحیی السنوار کے انتخاب پر حماس کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتخاب صیہونی دشمن پر ایک کاری وار ہے

ارنا نے المسیرہ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ انصارللہ یمن کی سیاسی کونسل نے ایک بیان جاری کرکے، یحیی السنوار کو حماس  کے سیاسی بیورو کا سربراہ منتخب کئے جانے کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انتخاب اس بات کی عکاسی کرتاہے کہ حماس اسی طرح طاقتور اور متحد ہے۔

 انصاراللہ یمن کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ان  تاریخی اور حساس حالات میں  حماس نے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ وہ صیہونی دشمن پر کاری وار لگانے پر بدستور قادر ہے۔

 انصاراللہ یمن نے کہا ہے کہ صیہونی دشمن نے 300 دن سے زائد عرصے سے غزہ میں قتل عام کا سلسلہ جاری رکھ کر حماس کی بساط لپیٹنے اور اس کی مزاحمتی قوت ختم کرنے کی بھرپور کوشش کی لیکن ناکام رہی اور حماس کی سیاسی و فوجی قیادت اور فلسطینی عوام میں  اس کی مقبولیت نے ثابت کردیا کہ یہ تحریک فلسطینی امنگوں اور فلسطینی عوام کے حقوق کی پاسداری کی توانائی رکھتی ہے۔

 انصار اللہ یمن نے اسی کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ  ملت فلسطین کے ساتھ یمنی عوام  بھی غاصب صیہونی حکومت کی جارحیتوں کے مقابلے میں پوری استقامت کے ساتھ ڈٹے رہیں گے۔  

 یاد رہے کہ میڈیا ذرائع نے منگل کو اعلان کیا کہ  حماس نے  یحیی السنوار کو شہید اسماعیل ہنیہ کا جانشین اور سیاسی بیورو کو چیف منتخب کرلیا ہے۔  

 باسٹھ سالہ یحیی السنوار غزہ میں حماس کے چیف تھے۔

   حماس کے پولٹ بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد یحیی السنوار کو منتخب کیا گیا ہے۔

 حماس کے سیاسی بیور کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو غاصب صیہونی حکومت نے 31 جولائی کی صبح  بزدلانہ اور دہشت گردانہ جارحیت میں ایسی حالت میں شہید کردیا کہ وہ صدر ایران کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لئے تہران آئے ہوئے تھے اور حکومت ایران کے سرکاری مہمان تھے۔

ان کی جگہ حماس کے سیاسی بیورو کا سربراہ منتخب کئے جانے والے یحیی السنوار کو غاصب صیہونی حکومت نے غزہ پر دس مہینے سے زائد عرصے سے جاری اپنی وحشیانہ جارحیت میں اپنا ایک ہدف قرار دیا تھا لیکن اپنے اس ہدف میں ناکام رہی ہے۔  

 یحیی السنوار کو 1989 میں غاصب صیہونی حکومت کی ایک غیر قانونی عدالت نے پچیس سال قید کی سزا سنائی تھی اور بائيس سال کی قید کاٹنے کے بعد وہ  2011 میں حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان قیدیوں کے تبادلے  میں آزاد ہوگئے تھے۔  

 اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد  یحیی السنوار کو حماس کے پولٹ بیورو کا چیف منتخب کئے جانے کا فلسطینی عوام اور استقامتی فلسطینی محاذ میں شامل سبھی مزاحمتی فلسطینی گروہوں نے خیر مقدم کیا ہے۔  

عراق کی اسلامی استقامتی تحریک النجبا نے بھی یحیی السنوار کو حماس کے سیاسی بیورو کا سربراہ منتخب کئے جانے کا خیر مقدم کیا ہے۔

 عراق کی النجبا  تحریک نے ایک  بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ یحیی السنوار شہید اسماعیل ہنیہ کی جانشینی کے لئے بہترین انتخاب ہیں۔

 عراق کی اسلامی استقامتی تحریک النجبا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آزادی فلسطین کے لئے یحیی السنوار کی مجاہدت کا ماضی درخشاں ہے جس کے پیش نظر شہید اسماعیل ہنیہ کی جگہ ان کے انتخاب کو بہترین انتخاب کہا جاسکتا ہے  اور امید ہے کہ وہ حماس کے پولٹ بیورو کے سربراہ کی حیثیت سے جہاد اور مزاحمت کو آگے بڑھائيں گے اور فلسطینی امنگوں نیز سرزمین فلسطین کی مکمل آزادی کے لئے جہادی تحریک جاری رکھیں گے۔

عراق کی تحریک النجبا نے اپنے بیان میں فلسطین کے استقامتی محاذ کی بھر پور حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ ۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .