علی باقری نے اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کیا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے اردن کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ ایمن الصفدی سے اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ اقدام کے نتائج کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
باقری نے کہا کہ صیہونی حکومت نے تہران میں حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ کو دہشت گردانہ جارحیت کا نشانہ بنا کر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے ساتھ ہی ایک اہم ریڈ لائن تار کر لی ہے اور اسی لئے اسلامی جمہوریہ ایران اس بدنام زمانہ و جرائم پیشہ صیہونی حکومت کے سلسلے میں انصاف و قانون کے تقاضوں کو بغیر کسی تذبذب کے پورا کرے گا اور اسے سزدا دے گا۔
قائم مقام وزیر خارجہ نے کہا: گذشتہ دس مہینوں کے دوران صیہونیوں نے غزہ کو تباہ کیا ہے اور اب انہوں نے اپنے جرائم کا دائرہ بیروت، تہران اور یمن تک پھیلا دیا ہے اور اگر دہشت گرد مجرموں کو نہ روکا گیا تو علاقائی اور بین الاقوامی امن و امان و سیکورٹی کو شدید نقصان پہنچے گا.
باقری نے اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کے ہنگامی اجلاس کے انعقاد کی ایران کی تجویز کا بھی ذکر کیا اور اس تجویز کے لیے اردن کی حمایت کا مطالبہ کیا ۔
اس ٹیلی فونی گفتگو میں ایمن الصفدی نے بھی صیہونی حکومت کی دہشت گردی کے سد باب کے لئے اسلامی تعاون تظیم کے ہنگامی اجلاس کی ایران کی تجویز کی حمایت کی ۔
انہوں نے ایران میں اسماعیل ہنیہ کے قتل اور ایران کی ارضی سالمیت و قومی سلامتی کی خلاف ورزی کے صیہونی حکومت کے اقدام کی مذمت کی۔
انہوں نے اسی طرح کہا کہ علاقے میں کشیدگی میں اضافہ، صیہونی حکومت کی خواہش ہے اس لئے علاقے میں جنگ کے دائرے کو پھیلنے سے روکنے کے لئے کوشش ضروری ہے۔
آپ کا تبصرہ