اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ریاض منصور کا کہنا تھا کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اسے تاریخ میں سب سے زیادہ مستند نسل کشی کے طور پر ثبت ہورہا ہے۔ دنیا کب ان جرائم کی مذمت کرے گی اور اسے کب تک برداشت کرتی رہے گي ؟
انہوں نے سلامتی کونسل سے سوال کیا کہ اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی خلاف ورزی کیوں جاری ہے اور صیہونی حکومت کو روکنے کے لیے کوئی کارروائی نہیں کی جاتی؟
فلسطین کے سفیر نے زور دے کر کہا کہ "ایسے قانون کا کیا فائدہ جس پر عمل نہ ہو؟
انہوں نے کہا کہ جب اسرائیل پچھلے نو ماہ سے مسلسل گھروں، ہسپتالوں، اسکولوں اور المواصی جیسے اقوام متحدہ کے پناہ گزین کیمپوں پر بمباری کر رہا ہے تو پھر ان قوانین کی کیا حیثت باقی رہ جاتی ہے۔
آپ کا تبصرہ