علی باقری کنی نے اتوار کو وزارت خارجہ میں منعقد ایک سیمینار میں شہید وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان کی سرگرمیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا : تقریبا 50 دن پہلے ایک ایسا سانحہ ہوا جس میں ہمارے ملک کے صدر، وزیر خارجہ اور دیگر کئی لوگی کی شہادت واقع ہو گئی جس کے بعد ایرانی قوم نے ان کی شایان شان انہيں رخصت کیا اور پھر صدارتی انتخابات میں بھرپور شرکت کرکے تاریخ رقم کی۔
انہو ں نے مزید کہا: ایران اور اس کے اتحادیوں کے درمیان باہمی سیاسی اعتماد موجود ہے۔ ہمیں خطے کے ممالک کے درمیانی معاشی تعاون کی بھی ضرورت ہے۔ ہم یقینی طور پر یہ دعویٰ کر سکتے ہیں کہ ہم خطے میں استحکام، سلامتی اور امن کی ضمانت دینے کے قابل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: خطے میں کسی بھی اختلاف کا مطلب خطے میں بیرونی اور دشمن ممالک اور حکومتوں کی دراندازی کے لئے خلاء کا وجود ہے جبکہ علاقے میں یہ ادراک ہے کہ پر امن بقائے باہمی علاقے میں پائیداری و سیکوریٹی کی پہلی شرط ہے۔
آپ کا تبصرہ