رضا امیری مقدم نے جمعہ کے روز ایران میں صدارتی انتخابات کے 14ویں دور کے انعقاد کے موقع پر اسلام آباد میں ارنا کے نامہ نگار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا: اس اہم دن اور واقعہ پر ہم شہدائے خدمت کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کیونکہ سید ابراہیم رئیسی، امیر عبداللہیان اور ان کے ہمراہ کی شہادت سے ایرانی قوم اور دنیا کے گوشے گوشے میں پھیلے ایران کے چاہنے والوں کو گہرا صدمہ ہوا تھا ۔
انہوں نے کہا: ایران کی عظیم قوم نے عظیم اور خدمت گزار لوگوں کے گنوانے پر سوگ منایا اور اس کے ساتھ ہی ہمارا ملک ایک غیر متوقع صورت حال میں داخل ہوا یعنی قبل از وقت انتخابات کا انعقاد ناگزیر ہو گیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر نے زور دیا: 14ویں صدارتی انتخابات اپنے وقت میں بہت اہم اور فیصلہ کن ہیں کیونکہ ہم اسلامی جمہوریہ نظام کی مضبوطی کا مشاہدہ کر رہے ہیں اور یہ انتخابات بیلٹ باکس پر ایران کے پختہ یقین کو ثابت کرتے ہیں اور یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ ایران میں حکام کا انتخاب عوامی ووٹوں سے ہی ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا: جس دن ایران کے عوام نے شہدائے خدمت کا سوگ منایا، اسی دن رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ملک کے آئین کے مطابق قائم مقام صدر کا تقرر کیا اور حکم دیا کہ انتخابات مقررہ تاریخ پر منعقد ہوں، چنانچہ اس عمل کو انجام دیا گیا۔ صدارتی الیکشن کے امیدواروں کو آئين کی نگہ بان کونسل کی منظوری ملی اور اب ایرانی عوام اپنے ذوق اور مطالعہ کے مطابق صدارتی امیدواروں میں سے کسی ایک کا انتخاب کریں گے۔
پاکستان میں ایران کے سفیر نے مزید کہا: ہمیں امید ہے کہ انتخابات پرجوش ہوں گے کیونکہ شرکت کی شرح جتنی زیادہ ہوگی اتنی ہی وہ انقلاب و نظام سے ایرانی قوم کے لگاؤ اور اس پر اعتماد کی علامت ہوگی۔
انہوں نے اسلام آباد اور پاکستان کے 4 شہروں میں ایرانیوں کے لئے 5 پولنگ اسٹیشنوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا : ایرانی قوم اور بیرون ملک مقیم ہم وطنوں کی شاندار موجودگی درحقیقت اسلامی وطن کی سیاسی، علاقائی اور بین الاقوامی حیثیت کو بہتر بنا سکتی ہے، اس لئے یہ شرکت ضروری ہے۔ انتخابات میں ہر شخص بہت اہم ہو گا اور اس کا فیصلہ کن اثر پڑے گا۔
امیری مقدم نے ایران پاکستان تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شہید آیت اللہ رئیسی کے مشرقی ہمسایہ ملک کے دورے سے ہمارے تعلقات کے لئے بالخصوص اقتصادی اور ثقافتی شعبے میں نئ راہیں کھلی ہيں۔
انہوں نے زور دے کر کہا: " شہید رئیسی کی حکومت ہمسائیگی کی پالیسی کو ترجیح حاصل تھی، اگرچہ ان کو کھو دینا ہم سب کے لیے ایک غیر متوقع صدمہ ہے، لیکن ہمیں یقین ہے کہ ایران میں نئی حکومت کی تشکیل کے ساتھ ہی دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کے فروغ میں زیادہ تیزی آئے گی۔
ایران کے سفیر نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومتیں ہمیشہ خطے کے ممالک بالخصوص پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات میں فروغ پر خاص توجہ رکھتی رہی ہيں اور ہم سمجھتے ہیں کہ ہمسایہ ملکوں کے بارے میں ہماری پالیسی جس میں پاکستان کو اہم مقام حاصل ہے، فریقین کے مفادات کے تحفظ کے لئے زيادہ طاقت سے جاری رہے گی۔
آپ کا تبصرہ