رپورٹ کے مطابق، حسن خیل اور میرعلی سیکٹرز میں فوجی چوکیوں پر دہشت گردوں کے حملے اور بم دھماکوں کے نتیجے میں سات پاکستانی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔
یہ حملے شمالی وزیرستان میں دہشت گرد عناصر کی طرف سے لڑکیوں کے سکول میں دھماکے کے دو روز بعد ہوئے ہیں۔
ابھی تک کسی گروپ نے شمالی وزیرستان میں فوجی دستوں پر حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
گزشتہ دو برس کے دوران، پاکستان کو بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں دہشت گردانہ حملوں میں غیر معمولی اضافے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
دہشت گرد گروپ تحریک طالبان پاکستان اور بلوچ علیحدگی پسند گروپوں نے ان میں سے کئی حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
آپ کا تبصرہ