9 مئی، 2024، 10:36 AM
Journalist ID: 5390
News ID: 85471040
T T
0 Persons

لیبلز

تل ابیب میں جنگی قیدیوں کے لواحقین اور پولیس میں تصادم

تہران – ارنا – بدھ کی رات تل ابیب میں صیہونی وزير اعظم کے خلاف  جنگی قیدیوں کے لواحقین کے مظاہرے ایک بار پھر تشدد اور پولیس کے ساتھ جھڑپ میں تبدیل ہوگئے۔

 فلسطین  کی سما نیو ایجنسی کے حوالے سے ارنا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی جنگی قیدیوں کے لواحقین نے تل ابیب میں بدھ کی رات بھی نتن یاہو کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ  جاری رکھا۔

 اس رپورٹ کے مطابق صیہونی پولیس کی مداخلت کے نتیجے میں یہ مظاہرے تشدد اور پولیس کے ساتھ مظاہرین کے تصادم میں تبدیل ہوگئے ۔

 رپورٹ میں صیہونی حکومت کے ٹی وی  چینل 12 کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کے وزير جنگ یواو گالانت کی اہلیہ نے کہا ہے کہ اگر وہ جنگی قیدیوں کے لواحقین کی جگہ پر ہوتیں تو وہی کرتیں جو وہ کررہے ہیں۔

 اس رپورٹ کے مطابق جںگی قیدیوں کے لواحقین نے اسرائيلی حکومت کی وزارت جنگ کے سامنے اجتماع اور مظاہرہ کیا۔

مظاہرین نے استقامتی فلسطینی محاذ کے ساتھ جنگی قیدیوں کے تبالے کے معاہدے پر دستخط اور جنگی قیدیوں کی جلداز جلد رہائی کا مطالبہ کیا۔    

 صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 12 نے اس سے پہلے اعلان کیا تھا کہ اسرائيل کے اندر جو چاہیں کہیں لیکن جنگی قیدیوں کے تبالے کا سمجھوتہ ختم ہوگیا ہے۔ اس چینل نے کہا ہے کہ جو تجویز پیش کی گئ ہے وہ بالآخر جنگ رکنے پر منتج ہوگی۔  

 حماس کے پولٹ بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے قطر کے وزير اعظم اور وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی اور مصر کے انٹیلیجنس چیف سید عباس کامل سے گفتگو میں انہیں دوحہ اور قاہرہ کی مجوزہ جنگ بندی کی تجویز سے حماس کے اتفاق سے مطلع کیاہے۔

المیادین ٹی وی نے بھی استقامتی محاذ کے ایک رہنما کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ حماس اور ثالثی کرنے والے جںگ بندی کے ایک نئے اور محکم فارمولے پر متفق ہوگئے ہیں اور یہ مسئلہ بھی حل ہوگیا ہے۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ صیہونی حکومت کی فوج نے منگل کی صبح اعلان کیا کہ اس نے مصر اور غزہ کے درمیان رفح پاس پر قبضہ کرلیا ہے۔   

0 Persons

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .