اسرائیل کی شکست حتمی ہے، پاکستانی اسکالروں کا اعلان

اسلام آباد/ ارنا- "اسرائیلی جارحیت- فلسطین کی آزادی، مواقع اور مسائل" عنوان کے تحت اسلام آباد میں ایک نشست کا اہتمام کیا گیا جس میں پاکستان کی اہم سیاسی، علمی، مذہبی اور محقق شخصیات نے شرکت کی۔

ان اجلاس کے دوران کہ جس کا اہتمام پاکستان میں جامعۃ المصطفی العالمیہ کے نمائندہ ادارے نے کیا تھا مولانا محمد خان شیرانی، علامہ امین شہیدی، ڈاکٹر قبلہ ایاز، مشتاق احمد خان، آصف لقمان قاضی، ڈاکٹر قندیل عباس، محمد ابراہیم خان اور ڈاکٹر عمر ریاض عباسی سمیت متعدد اسکالروں نے شرکت کی تھی۔

اس موقع پر فلسطین کے دفاع کے لئے مسلم ممالک کے حکام کے کردار، صیہونیوں کے جرائم کے بارے میں رائے عامہ کو آگاہ کرنے اور فلسطین کے استقامتی محاذ کی حمایت کے لئے مشترکہ اسلامی فورس اور علاقائی اسلامی بلاک کی تشکیل کے طریقہ کار کا جائزہ لیا گیا۔

پروگرام میں شریک افراد نے صیہونیوں کی حمایت میں امریکہ اور دیگر مغربی حکومتوں کے اقدامات کو شرمناک اور ان سفاکانہ اقدامات کے خلاف دنیا بھر کی برگزیدہ علمی شخصیات اور طلبا کے اٹھ کھڑے ہونے کو ان کا فطری ردعمل قرار دیا۔

اس سیمینار کے دوران اس بات پر زور دیا گیا کہ فلسطین کا مسئلہ صرف ایک اسلامی معاملہ نہیں بلکہ اس کا تعلق انسانیت سے ہے یہاں تک کہ صیہونیوں کے مظالم کے خلاف خود یہودی برادری بھی اٹھ کھڑی ہوچکی ہے اور اسرائیل کی دہشت گردانہ اور انتہاپسندانہ فکر کے خلاف آواز بلند کئے ہوئے ہے۔

پروگرام کے شرکا نے ایران اور پاکستان کو فلسطین کے دفاع میں صف اول پر قرار دیا اور کہا کہ دیگر ممالک کے مسلمانوں کو بھی چاہئے کہ فلسطینیوں کے حق کے ضیاع اور صیہونیوں کی جارحیت کے مقابلے کے لئے عملی قدم اٹھائیں اور اپنا حقیقی کردار ادا کریں۔

پروگرام میں شریک محققین اور اسکالروں نے صیہونی مصنوعات کے بائيکاٹ اور غاصب اسرائیلی حکومت کے خلاف اقتصادی پابندی عائد کرنے کی بھی اپیل کی۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .