امریکا میں یونیورسٹی طلبا کے ساتھ تشدد انسانی حقوق کے حوالے سے واشنگٹن کی دوغلی پالیسیوں کا ثبوت ہے

 تہران – ارنا – ترجمان وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ امریکی یونیورسٹیوں میں پولیس کا تشدد آمیز آپریشن انسانی حقوق کے تعلق سے واشنگٹن کے دوغلے پن کا ثبوت ہے ۔

ارنا کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے آج اپنی ہفتے وار پریس بریفنگ میں سب سے پہلے تہران میں ایران ایکسپو 2024 کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ ہم خلیج فارس کے سبھی ملکوں کے ساتھ روابط کی تقویت پر یقین رکھتے ہیں۔  

انھوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ خلیج فارس کے ملکوں کے درمیان اچھے باہمی روابط کا استحکام علاقے میں اجتماعی امن و ثبات اور پائیدار ترقی کا اہم ترین عامل ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی برآمداتی توانائیوں کی نمائش کے لئے  تہران میں ایران ایکسپو 2024 کا اہتمام اس بات کا ثبوت ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران  علاقے میں امن واستحکام اور پائیدار ترقی کے لئے عزم محکم رکھتا ہے۔  

ناصر کنعانی نے کہا کہ ایران ایکسپو 2024  اسلامی جمہوریہ  ایران اور اس میں شریک 22 ملکوں کے درمیان تبادلہ خیال کا بہت اچھا موقع ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے اپنی ہفتے وار پریس بریفنگ میں امریکی یونیورسٹیوں میں طلبا اور اساتذہ کے ساتھ پولیس کے تشدد کی سخت مذمت کی ۔

 انھوں نے کہا کہ ان دنوں امریکی یونیورسٹیوں میں جو کچھ ہورہا ہےوہ غزہ میں صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینی عوام کی نسل کشی کے تئيں جو امریکی اور بعض یورپی حکومتوں کی حمایت سے جاری ہے،عوام میں بیداری کی علامت ہے۔  

 ناصر کنعانی نے کہا کہ جو لوگ عدل و انصاف کو اہمیت دیتے ہیں، وہ اپنی حکومتوں کی جانب سے اسرائیل کے ذریعے جاری نسل کشی کی حمایت برداشت نہیں کرسکتے۔

ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے  کہا کہ اسرائیل کے جرائم اور اس کی امریکی نیز یورپی حکومتوں کی جانب سے حمایت کئے جانے کے مخالفین کی آواز کو  پولیس کے تشدد اور سرکوبی سے نہیں دبایا جاسکتا۔  

 انھوں نے کہا کہ امریکا میں یونیورسٹی  طلبا کے ساتھ پولیس کا تشدد ہمارے لئے تشویشناک اور ناقابل قبول ہےاور عالمی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہئے۔

ناصر کنعانی نے کہا کہ امریکی حکومت نے پولیس کو یونیورسٹیوں کے کیمپس کے اندر تشدد کی اجازت دے کرثابت کردیا ہے کہ انسانی حقوق کے بارے میں اس کے سلوگن کھوکھلے اور عالمی رائے عامہ کو فریب دیئے کے لئے ہیں۔  

دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ آج فلسطین کا مسئلہ اہم ترین علاقائی اور بین الاقوامی مسئلہ ہے۔

انھوں نے غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ جنگ بندی کے ساتھ ہی غزہ کے عوام تک امداد رسانی کے  راستوں کو مکمل طور پر کھولنا بھی ضروری ہے۔   

انھوں نے کہا کہ امریکا یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ جنگ بند کرانا چاہتا ہے لیکن اس نے اپنے عمل سے ثابت کیا ہے کہ وہ یہ نہیں چاہتا کیونکہ اگر امریکا واقعی جنگ بندکرانا چاہتا تو اسرائیل  کی مالی  اور سیاسی حمایت بند کرکے اور اسلحے کی سپلائی روک کر جنگ بند کراسکتا تھا۔   

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .