صیہونی وزیر اعظم نتین یاہو کو انتہا پسند وزیر کی دھمکی : رفح پر حملہ نہ ہوا تو تمھاری حکومت گرجائے گی

تہران – ارنا – استقامتی فلسطینی محاذ کے ساتھ جنگی قیدیوں کے سمجھوتے کی غرض سے رفح پر زمینی حملے کے فیصلے پر عمل سے منصرف ہونے کی خبر نشر ہونے کے بعد صیہونی حکومت کے انتہا پسند وزير خزانہ نے نتن یاہو کو حکومت گرادینے کی دھمکی دی ہے

 ارنا نے سما نیوز ایجنسی کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ صیہونی حکومت کے انتہا پسند وزیر خزانہ بزالل اسموتریچ نے نتن یاہو کو مخاطب کرکے کہا ہے کہ اگر سفید پرچم اٹھایا جو جھک جانے کے مترادف ہے اور رفح پر قبضہ کرنے کا فیصلہ منسوخ کیا تو تمھاری کابینہ گرجائے گی۔

 اس رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے اس انتہا پسند وزیر نے کہا ہے کہ بقول اس کے ثالثی کرنے والوں کی تجاویز نے حماس کو اس بات کی اجازت دی کہ وہ اپنی سرگرمیاں جاری رکھے اور اپنی طاقت بڑھا کر دوگنی کرلی۔  

 انتہا پسند صیہونی کابینہ کے اس انتہا پسند ترین رکن نے نتن یاہو کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے صیہونیوں کو حکم دیا ہے کہ پوری قوت کے ساتھ رفح کی طرف جائيں۔

   یاد رہے کہ غاصب صیہونی حکومت ایک مدت سے رفح پر زمینی حملے کی دھمکی دے رہی ہے لیکن اب تک بین الاقوامی دباؤ کے نتیجے میں یہ حملہ نہیں کیا ہے۔  

   یہ ایسی حالت میں ہے کہ غزہ پر وحشیانہ حملوں کو دوسو پانچ دن ہوگئے ہیں لیکن اب تک صیہونی حکومت کو ان حملوں سے کچھ بھی حاصل نہیں ہوسکا ہے۔

اس مدت کے دوران غاصب صیہونی حکومت نے عام شہریوں کے قتل عام، تباہی، جنگی جرائم، بین الاقوامی قوانین کی پامالی، امدادی دستوں پربمباری اور غزہ پر قحط اور بھوک مری مسلط کرنے کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں کیا ہے۔

غاصب صیہونی حکومت اپنا کوئی بھی ہدف پورا نہیں کرسکی، جنگ ہار چکی ہے اور دوسو پانچ دن گزرجانے کے بعد بھی ایک چھوٹے سے علاقے میں جو برسوں سے محاصرے میں ہے، استقامتی گروہوں کو جھکنے پر مجبور نہیں کرسکی ہے اور آشکارا وحشیانہ جرائم کے ارتکاب کے نتیجے میں اپنے عالمی حامیوں کی حمایت سے بھی محروم ہورہی ہے۔  

0 Persons

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .