بیان میں کہا گيا ہے: غزہ پٹی میں کوڑے کے ڈھیر، گٹر کے بہتے پانی اور طرح طرح کے کیڑے مکوڑوں کی وجہ سے وبائی امراض کا خدشہ ہے کیونکہ گرمی بڑھ رہی ہے۔
بیان کے مطابق اگر حالات پر قابو نہيں پایا گیا تو غزہ میں وبائی امراض کا خطرہ بے حد سنجیدہ ہے اس لئے ہم عالمی اداروں سے اپیل کرتے ہيں کہ وہ وبا کو روکنے کے لئے فوری طور پر ا قدام کریں۔
اسی سلسلے میں ذرائع ابلاغ نے غزہ پٹی میں ابتر حالات کی تصویریں شائع کرکے اس علاقے میں انسانی المیہ کی جانب سے خبردار کیا ہے۔
تصویروں میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پناہ گزينوں کے ٹینٹوں کے پاس کس طرح سے گندہ پانی جمع ہے۔
واضح رہے فلسطینی مجاہدوں نے 7 اکتوبر سن 2023 میں الاقصی طوفان نام سے غزہ سے ایک آپریشن شروع کیا تھا۔
45 دنوں تک جنگ جاری رہنے کے بعد 24 نومبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی ہوئي جس کے دوران قیدیوں کا تبادلہ ہوا۔
7 دنوں تک جاری رہنے کے بعد عبوری جنگ بندی ہو گئي اور پہلی دسمبر سے صیہونی حکومت نے غزہ پر پھر سے حملے شروع کر دیئے جو اب تک جاری ہیں اور بڑے پیمانے پر عام شہری شہید ہو رہے ہيں۔
صیہونی حکومت 204 دنوں سے زائد کا عرصہ گزر جانے کے باوجود اب تک کوئي بھی مقصد پورا نہيں کر پائی اور اتنے دنوں سے اس چھوٹے سے علاقے کا محاصرہ کر رکھا ہے جس سے بے شمار مسائل پیدا ہو رہے ہيں۔
آپ کا تبصرہ