18 اپریل، 2024، 7:25 PM
Journalist ID: 5390
News ID: 85449335
T T
0 Persons

لیبلز

برطانیہ نے ایران کے وزیر دفاع پر پابندی کا اعلان کردیا

 لندن – ارنا -  صیہونی حکومت کی جارحیت کے جواب میں ایران کے آپریشن وعدہ صادق کے بعد برطانیہ نے ایران کے وزیر دفاع اور چند دیگر شخصیات اور فوجی اداروں پر پابندی لگادی ہے۔

لندن سے ارنا کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیر اعظم کے سیکریٹریٹ نے جمعرات کو ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت کے خلاف آپریشن وعدہ صادق میں شریک سات افراد اور چھے ایرانی اداروں کے نام پابندیوں کی فہرست میں شامل کردیئے گئے ہیں۔

 برطانوی وزیر ا‏عظم کے سیکریٹریٹ کے بیان کے مطابق ایران کی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، سپاہ نیوی، خاتم الانبیاد ہیڈ کوارٹر اور مرکزی کمان، اور  ایران کے وزیر دفاع کے علاوہ ایران  کی ایئرو اسپیس فورس کے اعلی عہدیداروں کے نام پابندیوں کی فہرست میں شامل کردیئے گئے ہیں۔  

برطانوی وزیر اعظم کے سیکریٹریٹ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائيل پر ایران کے براہ راست حملے کے ردعمل میں برطانیہ کی جانب سے یہ پابندیاں امریکا کی  ہم آہنگی سے لگائی گئی ہیں ۔

ان پابندیوں کا اعلان اٹلی میں گروپ سات کے اجلاس میں برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون کی موجود گی میں کیا گیا۔

 اس موقع پر ڈیوڈ کیمرون نے ایران کے قانونی اقدام کے خلاف ماحول تیار کرنے کی کوشش کی اور کہا کہ اسرائيل پر سیکڑوں ڈرون طیاروں اور میزائلوں سے حملے کا ایران کا فیصلہ بقول ان کے ہزاروں شہریوں کی زندگیوں کے لئے خطرناک اور علاقے میں کشیدگی بڑھنے کے خطرے کے ہمراہ تھا۔    

 انھوں نے  کہا کہ آج امریکا کے ساتھ مل کر جو پابندیاں لگائی گئی ہیں وہ بقول ان کے ایک آزاد ملک پر ایران کے حملے کی کھلی مذمت کی عکاسی کرتی ہیں۔

 برطانوی وزیر خارجہ نے  علاقے میں غاصب صیہونی حکومت کے غیر قانونی اقدامات کو نظرانداز کرتے ہوئے،کہا کہ ایران بقول ان کے غیر قانونی طرزعمل سے دستبردار ہوجائے کیونکہ کشیدگی میں شدت کسی کے فائدے میں نہیں ہے۔  

برطانوی وزیر اعظم رشی سوناک نے بھی  دعوی کیا ہے کہ اسرائيل پر ایران کا حملہ  بقول ان کے بغیر سوچا سمجھا اور خطرناک تھا اور یہ پابندیاں بقول ان کے علاقے میں عدم استحکام پیدا کرنےمیں ایران کی توانائیوں کو محدود کردیں گی۔   

0 Persons

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .