ارنا نے فلسطین الیوم کے حوالے سے رپورٹ دی ہے غزہ میں فلسطینی عوام کی نسل کشی میں صیہونی حکومت کا ساتھ دینے پر جرمنی کے خلاف نیکارا گوا کی دائر کردہ اپیل کی سماعت کے لئے عالمی عدالت انصاف کے پہلے اجلاس میں نیکارا گوا کے وکیلوں کی ٹیم نے جرمنی کے خلاف اپنی حکومت کے الزام کے حق میں دلائل پیش کئے ۔
نیکارا گوا کے وکیلوں نے کہا کہ غزہ ميں فلسطینی عوام کو تاریخ کی بدترین فوجی جارحیت اور جنگی جرائم کا سامنا ہے۔
انھوں نے کہا کہ جرمنی غزہ کی جنگ میں اسرائيل کی مدد کرکے فلسطینی عوام کی نشل کشی پر مبنی اس کے جرائم میں شریک ہے۔
نیکارا گوا کے وکیلوں نے کہا کہ غزہ کی جںگ سے جرمنی کی اسلحہ ساز کمپنیاں بہت منافع کما رہی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ پیر 8 اپریل کو ہیگ کی عالمی عدالت انصاف میں غزہ میں نسل کشی میں اسرائیل کا ساتھ دینے پر جرمنی کے خلاف نیکارا گوا کی دائر کردہ اپیل پر سماعت کا آغاز ہوا ۔
نکارا گوا نے اپنی اپیل میں کہا ہے کہ جرمنی نے صیہونی حکومت کے لئے جنگی وسائل اور اسلحے ارسال کرکے نیز اسرائيلی حملوں کی وجہ سے بے گھر ہونے فلسطینیوں کے لئے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے انروا کی مالی اعانت بند کرکے فلسطینیوں کی نسل کشی میں اسرائیل کی مدد کی ہے۔
نیکارا گوا نے اپنی اپیل میں عالمی عدالت انصاف سے مطالبہ کیا ہے کہ جرمنی کو اسرائيل کی فوجی اور مالی مدد سے روکنے کے لئے فوری طور پر ضروری اقدامات عمل میں لائے جائيں۔
یاد رہے کہ بی بی سی نے بھی اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ جنگ غزہ میں اسرائيل کے لئے سب سے زیادہ اسلحے امریکا کے بعد جرمنی نے بھیجے ہیں
آپ کا تبصرہ