ارنا کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے ایک سینیئر عہدیدار نے جس نے اپنا نام ظاہر نہیں کرنا چاہا، رائٹرز کو بتایا ہے کہ شمالی غزہ کے بعض علاقوں میں بھوک مری پھیلنے لگی ہے۔
امریکی وزارت خارجہ کے اس عہدیدارنے کہا کہ جنوبی اور مرکزی غزہ میں بھی بھوک مری پھیلنے کا امکان بھی بڑھ گیا ہے، لیکن ابھی پھیلی نہیں ہے۔
رائٹرز کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے اس سنیئر عہدیدار نے کہا کہ سب سے بڑا مسئلہ غزہ میں امداد کی تقسیم کا ہے، امداد پہنچانے والے ٹرکوں کی قلت ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ انسان دوستانہ امداد کے امور میں اقوام متحدہ کے کوآرڈینیٹر نے بتایا ہے کہ غزہ میں 200 سو سے زائد ٹرک موجود ہیں، ان میں سے بعض کو صیہونی فوجیوں کے حملوں میں کافی نقصان پہنچا ہے، لیکن ان سے کام لیا جاسکتا ہے۔
اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ غزہ بھیجنے کے لئے امداد کافی نہیں ہے۔
اقوام متحدہ سے وابستہ اداروں نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ ماہ یعنی اپریل میں پورے شمالی غزہ میں بھوک مری پھیل سکتی ہے اور جولائی تک غزہ کے دیگر علاقے بھی اس کی لپیٹ میں آجائيں گے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفین دوجاریک نے، ایندھن اور ٹرکوں کی قلت سے قطع نظر، سیکورٹی کے فقدان اور اسرائيل کی جانب سے تعاون نہ کئے جانے کو غزہ میں عوام تک امداد پہنچانے میں سب سے بڑی رکاوٹ بتایا ہے۔
آپ کا تبصرہ