الجزیرہ ٹی وی چینل نے الشفاء اسپتال میں موجود ایک فلسطینی شہری کے حوالے سے بتایا ہے کہ صیہونی فوجیوں نے الشفاء اسپتال میں کئی فلسطینی خواتین کی عصمت دری کی اور پھر انہيں شہید کر دیا۔
" غاصب صیہونی فوجیوں نے کئي گھرانوں کو پوری طرح سے ختم کر دیا اور پھر ان کی لاشیں جلا دیں۔ کئي عورتوں کی عصمت دری کی اور پھر انہیں قتل کر دیا۔" یہ الشفاء اسپتال میں صیہونی فوجیوں کے محاصرے میں پھنسی " جمیلہ الھسی " کے کچھ جملے ہيں جو انہوں نے الجزیرہ سے بات کرتے وقت کہے ہيں۔
غزہ کا الشفا اسپتال کئي دنوں سے صیہونی فوجیوں کے مکمل محاصرے میں ہے اور عینی شاہدوں کے مطابق اسرائيلی فوجی، اس اسپتال کے پاس سے گزرنے والے پر بھی فائر کر رہے ہيں۔
واضح رہے فلسطینی مجاہدوں نے 7 اکتوبر سن 2023 میں الاقصی طوفان نام سے غزہ سے ایک آپریشن شروع کیا تھا۔
45 دنوں تک جنگ جاری رہنے کے بعد 24 نومبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی ہوئي جس کے دوران قیدیوں کا تبادلہ ہوا۔
7 دنوں تک جاری رہنے کے بعد عبوری جنگ بندی ہو گئي اور پہلی دسمبر سے صیہونی حکومت نے غزہ پر پھر سے حملے شروع کر دیئے جو اب تک جاری ہیں اور بڑے پیمانے پر عام شہری شہید ہو رہے ہيں۔
آپ کا تبصرہ