اقوام متحدہ میں اسلاموفوبیا کے مقابلے پر مبنی مسودہ 115 ووٹوں کی اکثریت سے منظور

نیویارک/ ارنا- آج پندرہ مارچ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسلاموفوبیا کے مقابلے کے لئے عملی اقدامات کے مسودے پر ووٹنگ ہوئی جس میں 115 ممالک نے اس کے حق میں ووٹ دیکر اسے منظور کروالیا۔

یہ مسودہ "اسلاموفوبیا کے عالمی دن" کے موقع پر منظور ہوا۔ اس مسودے میں مسلمانوں کے خلاف منافرت اور تشدد کو ہوا دینے والی سرگرمیوں کے مقابلے کے لئے عملی اقدامات پر زور دیا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ یہ مسودہ 115 ووٹوں کے ساتھ منظور کرلیا گیا اور کسی بھی ملک نے اس کی مخالفت میں ووٹ نہیں دیا۔

البتہ آزادی اظہار اور عالمگیریت کے دعوے دار یورپی ممالک سمیت چند دیگر ملکوں نے رائے دہی میں حصہ ہی نہیں لیا۔

ووٹنگ سے قبل اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیرسعید ایروانی نے اپنی تقریر میں اس مسودے کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف عدم تحمل اور منافرت میں روز بروز اضافہ عالمی برادری کے لئے ایک خوفناک چیلنج میں تبدیل ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے مسلمانوں اور اسلام کی شبیہ بگاڑنے کی ایک منظم کوشش کی جا رہی ہے جس میں بعض ذرائع ابلاغ، سیاستداں اور اہم شخصیات بھی ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسی ذیل میں حتی مسلمانوں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جس کا اقوام متحدہ کو بھرپور طریقے سے مقابلہ کرنا ہوگا۔

ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ اس مسودے کی مدد سے اقوام متحدہ کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں مدد ملے گی۔

امیرسعید ایروانی نے بعض ممالک کی جانب سے قرآن اور اسلامی علامتوں کے خلاف پرتشدد اقدامات کی مذمت کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ افسوس ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم کی بھرپور کوششوں کے باوجود یورپی یونین کے ارکان نے اسلاموفوبیا کو ہوا دینے والے قوانین منظور کئے  جس کے نتیجے میں حالات مزید کشیدگی سے دوچار ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے اس مسودے کو اس نوعیت کے اقدامات کے مقابلے کے لئے بھی مفید اور موثر قرار دیا۔

0 Persons

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .