سی بی سی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکہ کو فلسطینی بچوں کے قتل عام کا فریق بننا نہیں چاہئے۔
انہوں نے وائٹ ہاؤس سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کو بے تحاشا ہتھیار فراہم کرنے سے باز آئے۔ انہوں نے غزہ پر جارحیت کو ایسا بحران قرار دیا جس کی مثال نہیں ملتی۔
برنی سینڈرز نے کہا کہ بات صرف مارے گئے 30 ہزار فلسطینیوں کی نہیں جن میں دو تہائی بچوں اور خواتین کی ہے بلکہ اس وقت مسئلہ دسیوں لاکھ بھوکے اور پیاسے بچوں کا ہے جو موت کے دہانے پر کھڑے ہوئے ہیں۔
امریکی سنیٹر برنی سینڈرز نے کہا کہ امریکی حکومت کو نتن یاہو کے سامنے ہاتھ پیر جوڑنے کے بجائے اسرائیلی وزیر اعظم سے یہ کہنا ہوگا کہ اگر تمھیں ڈالر چاہئیں تو تمھیں اپنی پالیسی تبدیلی کرنا ہوگی۔ تمھیں بچوں تک غذا پہنچانے والے ٹرکوں کا راستہ کھولنا ہوگا۔
سنیٹر برنی سینڈرز نے ایک جانب بظاہر فلسطینیوں کی حمایت کا اعلان کیا ہے تو دوسری جانب فلسطین کے استقامتی گروہ حماس کو نابود کرنے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے اپنے حامیوں سے آئندہ انتخابات میں بائیڈن کو ووٹ دینے پر بھی اصرار کیا ہے۔
آپ کا تبصرہ