باب المندب اسرائيل کے لئے غیر محفوظ ہونے سے 67 سے 200 فیصد کا خرچ بڑھا ہے، صیہونی ماہرین کی رائے

تہران-ارنا-صیہونی حکومت کی وزارت خزانہ کے سینئیر ماہرین کا کہنا ہے کہ بحیرہ احمر اور باب المندب کے بجائے جنوبی افریقہ کے راستے سے اسرائيل پہنچنے والے بحری جہازوں کا خرچہ کئي گنا بڑھ گيا ہے۔

اسرائيل ہیوم اور صیہونی حکومت کی وب سائٹ آئی سی آئی نے منگل کے روز اپنی رپورٹوں میں لکھا ہے کہ اسرائيل کی وزارت خزانہ کے سینئیر ماہرین نے غزہ کی جنگ اور باب المندب میں یمنی بحریہ کی کارروائیوں کے اسرائیل کی معیشت پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لیا ہے۔

اسرائيل کی وزارت خزانہ کی طرف سے جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق، یمنی فوج کے حملوں سے بچنے کے لئے بحیرہ احمر کا راستہ چھوڑنے کی وجہ سے  کرائے میں کئي گنا اضافہ ہو گيا ہے۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر غزہ کی جنگ اور بحیرہ احمر و باب المندب میں کشیدگي جاری رہنے کی صورت میں اسرائيل کے لئے بحری راستے کا خرچ کئي گنا بڑھ جائے گا اور ماہرین کے مطابق اسرائيل کو سالانہ ایک ارب ڈالر زيادہ کرایہ دینا پڑے گا۔

فروری میں بھی بھی اسرائیل کی معاشی امور کی وزارت نے بتایا تھا کہ بحیرہ عرب و بحیرہ احمر میں یمنی بحریہ کی کارروائيوں کی وجہ سے صیہونی حوکمت کے در آمد کئے جانے والے 25 فیصد  اور اسی طرح اس کی برآمدات پر اثر پڑا ہے ۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .