پاکستان کے اقتصادی ماہرین نے گوادر پورٹ سے ایران کے ساتھ پاکستان کی سرحد تک 81 کلومیٹر طویل پائپ لائن کے منصوبے کی منظوری کو پاک ایران گیس پائپ لائن پراجیکٹ کی تکمیل کے لیے ایک اہم فیصلہ قرار دیا ہے۔
گیس پائپ لائن پر آنے والی لاگت کا تخمینہ 45 ارب روپے ہے جس کی تکمیل سے پاکستان مہنگی قیمت پر مائع گیس درآمد کرنے کے بجائے ایران سے سستی گیس درآمد کر سکے گا۔
اس حوالے سے جیو نیوز نے لکھا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن پراجیکٹ کی تکمیل سے پاکستان کو 5 ارب ڈالر کی بچت ہوگی۔
سینیٹر مشاہد حسین سید نے پاک ایران گیس پائپ لائن پراجیکٹ کی تکمیل کو پاکستان کی توانائی کی سلامتی کے لیے اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام ملکی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک اہم اور ضروری فیصلہ ہے، اور ہم اسے پاکستان کی اقتصادی آزادی کے لیے ضروری سمجھتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ