الجزیرہ نے رپورٹ دی ہے کہ یونیفل کے ترجمان آندرے ٹینیٹی نے کہا ہے کہ گزشتہ چند روز کے دوران، حالات میں پریشان کن تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں جس میں بلو لائن سے دور علاقوں پر گولہ باری بھی شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ جھڑپوں میں شدت آنے سے معصوم بچوں سمیت بہت زیادہ جانی ضیاع ہوا ہے اور لبنان کے رہائشی مکانات اور بنیادی تنصیبات کو بھی بھاری نقصان پہنچا ہے۔
آندرے ٹینیٹی نے کہا کہ ہزاروں عام شہریوں کی معیشت ان حملوں کے نتیجے میں داؤ پر لگ گئی ہے۔
انہوں نے عام شہریوں پر حملوں کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور جنگی جرم قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ مالی اور جانی ضیاع باعث تشویش ہے اور تمام فریقوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ دشمنی اور جھڑپوں کا سلسلہ ختم کریں۔
یونیفل کے ترجمان نے کہا کہ اس سلسلے میں سفارتی ذرائع کو بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا اور بقول ان کے امن کی بحالی کے لئے عالمی امن فورس کی کوششیں بھی جاری رہیں گی۔
قابل ذکر ہے کہ یہ بیان لبنان کے نبطیہ علاقے پر صیہونیوں کی جارحیت کے بعد جاری ہوا ہے۔ صیہونیوں کے اس فضائی حملے میں لبنان کے 11 عام شہری شہید ہوگئے۔
آپ کا تبصرہ