شام کی ڈیفنس منسٹری نے آج (3 فروری 2024) شام اور عراق کے علاقوں میں امریکی فضائی حملوں پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں امریکی قبضہ بہت جلد ختم ہو جائے گا۔
خبر رساں ایجنسی سانا کے مطابق اس بیان کے ایک حصے میں کہا گیا ہے کہ مشرقی شام میں امریکی حملوں کا نشانہ وہی علاقہ ہے جہاں شامی عرب فوج داعش دہشت گرد گروہ کی باقیات کے ساتھ لڑ رہی ہے۔ یہ بات اس حقیقت کو واضح کرتی ہے کہ امریکہ دہشت گردوں کے ساتھ جڑا ہوا ہے اور تمام گھناؤنے طریقوں سے شام اور عراق میں داعش کو اپنے لیے ایک گراونڈ ونگ کے طور پر بحال رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔
شام کی ڈیفنس منسٹری کے مطابق آج صبح امریکی قابض افواج کے حملے کا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شامی عرب فوج اور اس کے اتحادیوں کی صلاحیت کو کمزور کرنے کی کوشش کے علاوہ کوئی جواز نہیں ہے۔
شام کی ڈیفنس منسٹری نے اس بات پر زور دیا کہ شام کے بعض حصوں پر امریکی قبضہ جاری نہیں رہ سکتا اور شامی فوج اور مسلح افواج دہشت گردی کے خلاف اپنی جنگ اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک کہ اس کی مکمل تباہی اور پوری شامی سرزمین کو دشمن کے قبضے اور دہشت گردی سے آزاد نہ کرا لیا جائے۔
آپ کا تبصرہ