انہوں نے بتایا کہ صیہونی حکومت اتنی رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے کہ مصر پہنچنے والے امدادی سامان کا 75 فیصد حصہ، گوداموں میں ہی رکھا خراب ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جرائم پیشہ صیہونیوں کا یہ اقدام بھی کسی بمباری، ظلم اور وحشیانہ سزا دینے سے کم نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت ظلم کی انتہا کئے ہوئے ہے اور ایسے جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے جس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی۔
پیرحسین کولیوند نے بتایا کہ غزہ کے عوام کو اب پانی اور کھانے کے علاوہ ادویات کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ غزہ میں 7 ہزار سے زیادہ زخمی موجود ہیں جنہیں فوری طور پر علاج کی ضرورت ہے تاہم محاصرے کی وجہ سے انہیں بیرون ملک منتقل کرنا بھی ناممکن ہے۔
ایران کی ہلال احمر سوسائٹی کے سربراہ نے بتایا کہ صیہونیوں نے غزہ میں موجود 20 ہزار نوزائدہ بچوں کو بھی صحت اور علاج کے ابتدائی ترین وسائل سے محروم کر رکھا ہے۔
آپ کا تبصرہ