بزالل اسموتریچ نے دعوی کیا ہے کہ حماس کے سربراہ یحیی سنوار، صیہونی قیدیوں کے ذریعے، صیہونیوں کے خلاف نفسیاتی جنگ میں مصروف ہيں۔
انہوں نے کہا: اسرائيلی قیدیوں کے اہل خانہ کے مظاہروں سے صرف یہ ہوگا کہ قیدیوں کی رہائي کے لئے حماس جو قیمت مانگ رہی ہے وہ بڑھ جائے گی۔
واضح رہے کہ غزہ جنگ کے طولانی ہونے کے ساتھ ہی صیہونی حکومت کے اندر اختلافات بڑھ رہے ہيں اور صیہونی حکومت پر اسرائيلی قیدیوں کو رہا کرانے کا دباؤ بڑھ رہا ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ نیتن یاہو اور صیہونی حکومت کے شدت پسند حکام غزہ کی جنگ کے جاری رکھنے میں ہی اپنی بقا سمجھ رہے ہیں کیونکہ جنگ بند ہوتے ہی یہ حکومت گر جائے گی اور اس کے اراکین پر مقدمہ چلایا جائے گا۔
آپ کا تبصرہ