حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے المیادین نیٹ ورک کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکیوں کو چاہیے کہ وہ مزاحمت کا دائرہ پھیلنے کے بارے میں سنجیدگی سے سوچیں جس میں دیگر قوتیں بھی شامل ہوسکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کی سیکورٹی پالیسی زوال پذیر ہے اور آج اسرائيلی فوج اپنی حفاظت کرنے پر قادر نہیں ہے ۔
اسامہ حمدان نے صیہونی حکومت اور حماس کے درمیان جنگ بندی کی متعدد تجاویز کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ اسرائيل عارضی جنگ بندی چاہتا ہے جسے ہم کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم مستقل جنگ بندی اور عدم جارحیت کی ضمانت فراہم کیے جانے کے بعد ہی قیدیوں کے تبادلہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں جو کچھ ہورہا ہے وہ ہمارے لیے دردناک ہے لیکن ہماری قوم اسرائيل کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکے گی اور نہ ہی صیہونی حکومت کو غزہ پر تسلط جمانے کی اجازت دے گی۔ انہوں نے کہا کہ حماس غزہ کو چھوڑ کر نہیں جائے گی
اسامہ حمدان نے کہا کہ آپریشن طوفان الاقصی کے نتیجے میں دنیا پوسٹ اسرائيل دور میں داخل ہوچکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم مزاحمتی محاذ کے شکر گزار ہیں جو خطے میں اسرائيل اور امریکہ کی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہا ہے۔
آپ کا تبصرہ