ایران کے خلاف قرار داد ایجنڈے میں نہیں ہے / آئي اے ای اے کے بورڈ آف گورنرس کے اجلاس کے قریب مغرب کی پسپائی

لندن – ارنا- ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی آئي اے ای اے کے بورڈ آف گورنرس کے اجلاس کے قریب  مغربی ملکوں نے آشکارا پسپائی اختیار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ایران کے خلاف قرار داد پیش کرنے کا کوئی پروگرام نہیں ہے۔

 ارنا کی رپورٹ کے مطابق چار مغربی ذرائع نے رائٹرز نیوز ایجنسی کو بتایا ہے کہ ایران کی ایٹمی پیشرفت اور سفارتی کشیدگی کی روک تھام کی غرض سے، آئندہ ہفتے آئی اے ای اے کے بورڈ آ‌ف گورنرس کے اجلاس میں  ایران کے خلاف قرار داد پیش کئے جانے کا امکان نہیں ہے ۔   

اس رپورٹ کے مطابق مغربی ذرائع نے غیر لازم الاجرا بیان صادر ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ اس پر بھی اجماع نہیں ہے۔

 رائٹرز نے لکھا ہے کہ  ایک سینئر یورپی سفارتکار نے کہا ہے کہ " ہم قرار داد صادر نہیں کرسکتے کیونکہ  قرار داد صادر کرنے میں یہ خطرہ موجود ہے کہ اس صورت میں وہ (ایرانی) یورینیئم کی افزودگی کی سطح 90  فیصد تک بڑھا سکتے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دو دیگر یورپی سفارتکاروں نے بھی رائٹرز کو بتایا ہے کہ آئندہ مہینوں میں جو کام کیا جاسکتا ہے  وہ یہ ہے کہ ایران کے ایٹمی پروگرام پر نگرانی بڑھانے کے لئے رافائل گروسی کی کوششوں کی حمایت کی جائے۔

ایک اور یورپی سفارتکار نے کہا ہے کہ " ابھی  یہ نہیں کہا جاسکتا کہ ایران ایٹمی ملک میں تبدیل ہوگا یا موجودہ حالت میں (ایٹمی ملک بنے کی حالت میں) باقی رہے گا لیکن ایران حال حاضر میں یورینیئم کی افزودگی جاری رکھے گا۔   

یاد رہے کہ مغربی ملکوں نے ایٹمی توانائي کی عالمی ایجنسی آئي اے ای اے کے گزشتہ اجلاس میں ایران کی ایٹمی پیشرفت کے تعلق سے بے بنیاد دعوؤں اور الزامات کی تکرار کرتے ہوئے مسائل کے حل کے لئے عالمی ایجنسی کے ساتھ ایران کے تعاون کا مطالبہ کیا تھا۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .