مشرقی شام میں امریکی فوجی اڈے پر حملے کی ذمہ داری عراق کے اسلامی استقامتی گروہ نے قبول کی ہے

تہران – ارنا – عراق کے اسلامی استقامتی گروہ نے پیر کی صبح ایک بیان جاری کرکے  مشرقی شام میں امریکا کے فوجی اڈے پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

ارنا نے عراقی ذرائع ابلاغ عامہ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ عراق کے اسلامی استقامتی گروہ نے اپنے بیان میں اعلان کیا ہے کہ " ہمارے مجاہدین نے شام کے اندر" القریۃ الخضر" نامی علاقے  میں قابض امریکی فوجیوں  پر ڈرون طیارے سے حملہ کیا ہے۔   

مذکورہ عراقی گروہ نے اعلان کیا ہے کہ ڈرون طیارہ براہ راست اپنے ہدف سے ٹکرایا ہے۔

عراق کے اسلامی استقامتی گروہ نے بتایا ہے کہ مشرقی شام پر امریکا کے جنگی طیاروں کے حملے کے جواب میں اس علاقے میں امریکا کے فوجی اڈے کو دوسری بارنشانہ بنایا گیا ہے۔

   ذرائع نے المیادین ٹی وی کو بتایا ہے کہ مشرقی شام پر امریکا کے فضائی حملے کے جواب میں مشرقی شام کے صوبہ الحسکہ کے علاقے " الشدادی " میں بھی امریکی فوج کے اڈے پر تین ڈرون طیاروں سے حملہ کیا گيا ہے۔  

باخبر ذرائع نے جن کا نام نہیں بتایا گیا ہے ، المیادین ٹی وی کو بتایا ہے کہ "الشدادی" میں امریکی فوجی اڈے پر ڈرون طیاروں کا حملہ کامیابی کے ساتھ انجام پایا اور یہ مشرقی شام کے "المیادین" اور "البوکمال" نامی شہروں پر امریکی حملوں کے جواب میں کیا جانے والے دوسرا ڈرون  حملہ ہے ۔

 چند گھنٹے قبل "الکونیکو" آئل فیلڈ میں امریکی فوجی اڈے پراسلامی استقامتی محاذ کے  پندرہ راکٹ گرنے کی بھی خبر آئي تھی ۔

المیادین ٹی وی نے بتایا ہے کہ مشرقی شام کی " الکونیوکو" آئل فیلڈ میں  امریکی فوجی اڈے پر حملے میں چار افراد ہلاک ہوئے ہیں ۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .