دمشق میں اپنے شامی ہم منصب کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللھیان کا کہنا تھا کہ عرب لیگ کے بیان میں قاتل اور مقتول دونوں کو ایک ہی صف میں کھڑا کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عرب لیگ کا بیان انتہائی مایوس کن ہے اور ہم سجھتے ہیں کہ یہ ساری اسلامی ملکوں کے وزرائے خارجہ کا موقف ہرگز نہیں۔ امیر عبداللھیان نے کہا کہ ایران اور عراق اسلامی تعاون تنظیم کا ہنگامی اجلاس بلائے جانے کی حمایت کرتے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ یہ نشست تہران یا کسی بھی اسلامی ملک کے دارالحکومت میں فوری طور پر ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کی جانب سے فلسطینی عوام اور ان کی تحریک مزاحمت کی حمایت میں ٹھوس اور واضح بیان جاری کیا جانا چاہيے انہوں نے کہا کہ مبہم موقف اپنانے سے فلسطین اور مسجد الاقصی کی حمایت نہیں کی جاسکتی۔ شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد نے اس موقع پر کہا کہ عرب ممالک میں پائے جانے والے اختلاف رائے سے ہم سب بخوبی واقف ہیں۔
انہوں نے کہا عرب لیگ کے بیان پر ہمارے تحفظات ہیں اور اس طرح کا بیان عرب ممالک کو فلسطین کی حمایت سے باز نہیں رکھ سکے گا۔ فیصل مقداد نے کہا کہ حالیہ کشیدگی کی اصل ذمہ داری غاصب صیہونی حکومت پر عائد ہوتی ہے جو عرب سرزمینوں پر غاصبانہ قبضہ جمائے ہوئے ہے اور فلسطینیوں کے خلاف ظالمانہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہے۔
واضح رہے کہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللھیان مسئلہ فلسطین پر مشاورت کے لیے جمعے کو بیروت سے شام پہنچے ہیں۔ جہاں انہوں نے شام کے صدر بشار اسد سے بھی ملاقات کی ہے۔
آپ کا تبصرہ