اسلام آباد میں دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کیے جانے والے بیان میں کہا گيا ہے کہ پاکستان کی حکومت اور عوام ہیگ میں اسلامی مقدسات کی توہین کے تازہ واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈچ حکام کو اسلام آباد کی تشویش سے آگاہ کر دیا گیا ہے اور ہمارا مطالبہ ہےکہ ہالینڈ کی حکومت پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو سمجھے اور اس طرح کی نفرت انگیز اور اسلام فوبیا پر مبنی اقدامات کی روک تھام کے لیے لازمی اقدامات عمل میں لائے۔
بیان میں مزید کہا گیاہے کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ اظہار رائے کی آزادی غیر ذمہ دارانہ نہیں ہونا چاہیے لہذا حکومتوں کو چاہیے کہ وہ مذہبی منافرت کو ہوا دینے والے نسل پرستانہ اور اسلام مخالف اقدامات پر پابندی عائد کریں۔
بیان کے مطابق حکومت اسلام آباد ہالینڈ کے شہر ہیگ میں پاکستان سمیت اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سفارت خانوں کے سامنے قرآن پاک کی بے حرمتی کے گھناؤنے اقدامات کی شدید مذمت کرتی ہے۔
گزشتہ ہفتے ایک انتہا پسند جماعت کے سرغنہ ایڈون ویگنسولڈ نے ہیگ میں ترکی، پاکستان، انڈونیشیا اور ڈینمارک کے سفارت خانوں کے سامنے قرآن پاک کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا تھا۔
یورپی ممالک میں پچھلے چند ماہ کے دوران کئي بار قرآن پاک کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا جا چکا ہے اور اسلامی ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے احتجاج اور ردعمل کے باوجود یہ سلسلہ جاری ہے۔
اسلامو فوبیا اور یورپ میں مسلمانوں کے مقدسات اور مذہبی و مذہبی عقائد کی توہین ایک رواج بن چکا ہے اور مغربی ممالک کی حکومتوں اور اداروں کا ردعمل صرف بیان بازی تک محدود ہے، حتیٰ کہ بعض مغربی حکومتوں نے اظہار رائے کی آزادی کی نام پر اس گھناونے کی فعل کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔
آپ کا تبصرہ