پاکستان ایران کے ساتھ 3 نئی سرحدی گزرگاہوں کا منصوبہ تیار کر رہا ہے

اسلام آباد- ارنا- پاکستان کے نگران وزیر داخلہ نے ایران و پاکستان کی  سرحد پر تین مزید بارڈر کراسنگ کھولنے کے  لئے ایکشن پلان جلد از جلد مکمل کئے جانے کا حکم دیا ہے۔

          اسلام آباد میں بدھ کو پاکستان کے نگران وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی کی صدارت میں ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں منشیات اور دیگر ایشیاء کی اسمگلنگ اور دہشت گردی کی روک تھام کی راہوں اور سرحدوں کی صورت حال پر غور کیا گیا ۔

          پاکستانی ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں سیکرٹری انسداد منشیات ڈویژن، اسپیشل سیکرٹری داخلہ ، ڈی جی اے این ایف  جیسے اعلی عہدیداروں نے نے شرکت کی۔

نگران وزیرداخلہ نے کہا ملک میں امن و امان کا قیام حکومت کی اولین ترجیح ہے، کسی بھی فرد یا گروہ کی جانب سے تشدد پسندانہ سرگرمیوں کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔

سرفراز احمد بگٹی نے پڑوسیوں کے ساتھ تجارت میں توسیع اور ایران کے ساتھ سرحدوں پر تین نئی گزرگاہیں کھولے جانے پر زور دیتے ہوئے کہا: پاکستان کے وزیر اعظم کے خصوصی احکامات کے تناظر میں افغانستان و ایران کے ساتھ ملنے والی سرحدوں پر منشیات کے خلاف جد و جہد تیز کر دی گئي ہے۔

           رپورٹ کے مطابق 2 برس پہلے تک میر جاوہ – تفتان بارڈر کراسنگ ہی ایران و پاکسان کے درمیان واحد سرحدی راستہ تھا لیکن دو برس قبل ریمدان- گبد اور پیشین- مند سرحدی گزرگاہیں کھول دی گئیں جس کے بعد ایران و پاکستان کے درمیان تین سرحدی گزرگاہیں ہو گئيں ۔

ایران و پاکستان کے درمیان نئي بارڈر کراسنگ کی وجہ سے  پاکستان کے لئے ایرانی بازاروں تک رسائي آسان ہوگی اور اس کے ساتھ ہی درآمدات و برآمدات اور مسافروں کی آمد و رفت میں بھی سہولت ہوگی۔

 ہمیں فالو کیجئے @IRNA_Urdu

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .