فلسطین کی شہاب نیوز ایجنسی کے مطابق، البردویل نے کہا کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کے پاس بہت سی معلومات ہيں جس سے غاصب اسرائيل کو نقصان پہنچے گا۔
انہوں نے کہا: دشمن اپنے خوف کی وجہ سے ہو سکتا ہے مزاحمتی رہنماؤں کے سلسلے میں اپنی دھمکیوں پر عمل کرنے کا سوچنے لگے لیکن وہ جب بھی فلسیطنیوں پر حملہ کرے گا اسے اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔
حماس کے اس رکن نے کہا کہ فلسطین کی کسی بڑی شحصیت کے قتل کی صورت میں جنگ کی آگ پورے علاقے میں بھڑک اٹھے گی۔
انہوں نے کہا: حماس کے سیاسی دفتر کے نائب سربراہ صالح العاروری پر کسی بھی طرح کے حملے پر غاصبوں کو ایسا جواب دیا جائے گا جس کی انہوں نے توقع بھی نہ کی ہوگی۔
انہوں نے کہا: بنیامین نیتن یاہو، مزاحمتی تنظیموں کا جواب برداشت نہيں کر پائيں گےاور ان کے زوال کا وقت قریب ہو رہا ہے جیسا کہ ایہود اولمرٹ اور دیگر صیہونی سربراہ فنا ہو گئے۔
یاد رہے صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اتوار کو کابینہ کے اجلاس میں غرب اردن اور مقبوضہ بیت المقدس میں صیہونیوں پر بڑھتے حملوں کا ذکر کرتے ہوئے، حماس کے سیاسی دفتر کے نائب سربراہ اور غرب اردن میں اس تنظیم کے سربراہ صالح العاروری کو ان حالات کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ان کے قتل کی دھمکی دی۔
ہمیشہ سادہ لباس میں رہنے والے العاروری بھی اس دھمکی کے بعد فوجی وردی میں اور مسلح نظر آئے۔
گزشتہ جمعرات کو العاروری کے بیان کے بعد نیتن یاہو نے انہیں قتل کی دھمکی دی ہے۔
العاروری نے ٹی وی پر نشر ہونے والے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا:" ہمیں صیہونیوں کی دھمکیوں سے بالکل ڈر نہيں لگتا، حق ہمارے ساتھ ہے اور مزاحمت ہمارا راستہ ہے اور فلسطین کا مسئلہ اسلامی امت اور عرب دنیا کا ایک پائيدار اصول اور مقدس موضوع ہے ۔"
آپ کا تبصرہ