پاکستان اور شام میں حالیہ دہشت گردی خطرے کی گھنٹی، سب ہوشیار ہو جائيں

       تہران – ارنا-  اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے دمشق کے زینیبیہ اور پاکستان کے باجوڑ میں حالیہ دہشت گردانہ واقعات کی مذمت کرتے ہوئے ان حملوں کو خطرے کی گھنٹی قرار دیا اور کہا کہ تمام فریقوں کو اس پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔

       انہوں نے آيت اللہ سید ابراہیم رئیسی کے حالیہ دورہ شام کے دوران دونوں ملکوں کے صدور کے درمیان ہونے والے معاہدوں کے جائزے پر زور دیا اور کہا: گزشتہ ہفتوں کے دوران معاشی، تجارتی اور ٹکنالوجی کے میدان میں تعاون کے ان معاہدوں پر عمل در آمد کی سمت موثر قدم اٹھائے گئے ہیں۔

        ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللھیان نے بتایا کہ نجی اور سرکاری سیکٹر میں تعاون مضبوط ہو رہا ہے، دونوں ملکوں کے درمیان  پروازیں بڑھ رہی ہيں اور باہمی تجارت کو فروغ دینے کے لئے ٹیکسس میں کمی کی جا رہی ہے۔

       اپنے شامی ہم منصب سے ملاقات میں ایرانی وزیر خارجہ نے اسی طرح شام کے خلاف صیہونی حکومت کی مسلسل جارحیت کی شدید مذمت کی اور کہا کہ علاقے میں بد امنی کی اصل وجہ صیہونی حکومت ہے اور ایران ارضی سالمیت اور اقتدار اعلی کے تحفظ کے شامی عوام کے حق کی حمایت کرتا رہے گا۔

       شام کے وزیر خارجہ فیصل المقداد نے بھی اس ملاقات میں کہا: شام کی حکومت اور قوم، ایران کے صدر کے دورہ شام اور اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعلقات میں فروغ پر بہت خوش ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان سرگرم سفارتکاری کا خیر مقدم کرتی ہے ۔

فیصل مقداد نے مزید کہا: شام کی حکومت، فلسطینیوں کے حق کی بازیابی کے لئے ان کے ساتھ کھڑی ہے۔

       شام کے وزير خارجہ نے اسی طرح شمال مشرقی شام میں امریکی فوجیوں کی موجودگي کو غیر قانونی قرار دیا اور شام سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کا مطالبہ کیا۔

       فیصل مقداد پیر کے روز ایک اعلی وفد کے ہمراہ تہران پہنچے ہيں۔  

      

 ہمیں اس ٹوئٹر لنک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu   

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .