16 جولائی، 2023، 10:11 AM
Journalist ID: 5480
News ID: 85171073
T T
0 Persons

لیبلز

کینیا اور یوگینڈا نے ایران کی مدد سے زراعت کے لئے ڈرون سینٹر کھولنے کی درخواست کر دی

تہران- ارنا-  ایوان صدارت میں بین الاقوامی تعاون سنٹر میں سائنس، ٹکنالوجی، معیشت اور نالج بیسڈ کمپنیوں کے ڈائریکٹر نے بتایا ہے کہ کینیا اور یوگینڈا کی کئي کمپنیوں نے اپنے ملکوں میں ایران کی مدد سے زراعتی خدمات کے لئے ڈرون سنٹر بنانے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

          اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کے حالیہ تین افریقی ملکوں کے دورے میں، کینیا، یوگینڈا اور زیمابوے کے پرائیویٹ سیکٹر نے ایک ایرانی کمپنی میں بنے زراعت میں استعمال ہونے والے ڈرون طیاروں میں دلچسپی ظاہر کی ہے ۔

          ایران میں بننے والا یہ ڈرون طیارے زراعت کے شعبے میں دوا چھڑکنے، کھاد ڈالنے، بیج بونے، ویڈیو بنانے ، نگرانی کرنے اور نقشہ بنانے جیسے بہت سے کام کر سکتے ہیں۔

          اس ڈرون کے موٹور بے حد طاقتور اور واٹر پروف ہیں۔ اس طرح کے ایک ڈرون طیارے کا نام " پلیکان -2 " ہے جو کافی بھاری وزن اٹھا کر کافی دیر تک پرواز کر سکتا ہے۔

          ایران میں بنے اس طرح کے کئي ڈرون طیاروں کی، صدر ایران کے دورہ افریقہ کے دوران رونمائی کی گئي ۔

کینیا اور یوگینڈا نے ایران کی مدد سے زراعت کے لئے ڈرون سینٹر کھولنے کی درخواست کر دی

ایوان صدارت میں بین الاقوامی تعاون سنٹر میں سائنس ، ٹکنالوجی، معیشت اور نالج بیسڈ کمپنیوں کے ڈائریکٹر امیر حسین میر آبادی نے ارنا کے ساتھ ایک گفتگو میں بتایا کہ فی الحال زراعت کے شعبے میں ایران و افریقی ملکوں کے درمیان تعاون کے وسیع امکانات موجود ہيں اور افریقی ملک زراعت کے شعبے میں ترقی کے لئے بہت کوشش کر رہے ہيں۔

          انہوں نے بتایا کہ دورہ افریقہ میں ایک چیز جس کی پہلی بار رونمائي کی گئي" پلیکان-2 " اور " اسٹورم " نام کے دو ڈرون طیارے تھے جن کا استعمال زراعت کے لئے کیا جاتا ہے ۔

          انہوں نے بتایا : ان ڈرون طیاروں کو دوائيں اور سیال کھاد چھڑکنے، بیج بونے ، نقشہ بنانے اور اسی طرح کھیتوں کی نگرانی کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔

ایوان صدارت میں بین الاقوامی تعاون سنٹر میں سائنس ، ٹکنالوجی، معیشت اور نالج بیسڈ کمپنیوں کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ یہ ڈرون طیارے مجموعی طور پر افریقہ میں کام کرنے کے لئے بہت مناسب ہیں اور انہيں فروخت کرنے کے بجائے، سروسز دینے پر توجہ دی جانی چاہیے کیونکہ افریقی ملکوں میں بہت زيادہ بڑے بڑے کھیت ہیں اور کہیں کہیں تو کھیتوں تک دسترسی کافی مشکل ہو جاتی ہے۔ دوسری طرف زراعتی ساز و سامان اور دواؤں کی قیمت اور اس کے نتیجے میں فصل پر خرچ بہت اہم ہے اور یہی وجہ ہے کہ افریقی ملکوں کے لئے کم خرچے میں زراعت کافی اہمیت کی حامل ہے۔

          انہوں نے بتایا :  ان ڈرون طیاروں کو اس طرح سے ڈیزائن کیا گيا ہے کہ جس سے دواؤں کے چھڑکاؤ میں بچت ہوتی ہے جس سے زراعت کا خرچ کم ہوجاتا ہے۔

          انہوں نے بتایا : ان ڈرون طیاروں کی مدد سے کام کی رفتار بھی تیز ہوتی ہے اور یہ ڈرون طیارے صرف 15 منٹ میں دو ہیکٹر زمین پر کام ختم کر سکتے ہيں اور اگر بڑے بڑے کھیتوں پر نظر ڈالیں تو اس کے لئے بہت زیادہ افرادی قوت کی ضرورت ہوگی اور کئي دنوں تک کام چلے گا جب کہ ڈرون طیارے کی مدد سے پورے کھیت پر دواؤں کا چھڑکاؤ بہت کم وقت میں پورا ہو جائے گا جس سے ایک تو فصل بیماریوں سے بچی رہے گی اور دوسرے اس پر ہونے والا خرچ بھی کم ہوگا اور زراعت کے شعبے میں یہ بہت اہم ہے۔

          ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .