یہ بات ناصر کنعانی نے پیر کے روز ایک پریس کانفرنس میں صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ایران سفارت کاری پر کاربند ہے اور اسے بہترین فریم ورک اور اقدام سمجھتا ہے۔
کنعانی نے کہا کہ جوہری مسئلے کے حل کے لیے ہونے والے مذاکرات میں ایران کی شرکت بنیادی طور پر کثیرالجہتی مذاکرات اور سفارت کاری پر یقین پر مبنی تھی۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ تبدیلیوں کے حوالے سے ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ تمام فریقین کی واپسی کے لیے پرعزم ہے اور اس فریم ورک میں سفارت کاری فعال ہے اور گروسی کا دورہ ایجنسی کے ساتھ ایران کی فعال سفارت کاری کا تسلسل ہے۔
کنعانی نے بتایا کہ ہم ایرانی عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے تمام سیاسی اور قانونی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں گے۔
انہوں نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل مسٹر گروسی کے دورہ تہران اور ایٹمی تنصیبات میں صیہونی حکومت کی تخریب کاری کی دہمکی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ آپ کو اس سوال کو ایجنسی کے اہلکاروں سے پوچھنا چاہیے.
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران اور ایجنسی کے درمیان حالیہ معاہدے اور معائنے میں اضافے کے بارے ایک سوال کے بارے میں کہا کہ مسٹر اسلامی اور کمالوندی کے بیانات کے مطابق این پی ٹی اور سیف گارڈ کے فریم ورک میں فردو سمیت کچھ سائٹس کے معائنے میں اضافہ کرنا کسی نئی بات نہیں ہے، بلکہ معاینوں کا طریقہ کار ایران اور ایجنسی کے درمیان ہونے والے معاہدے کی بنیاد پر طے کیا جاتا ہے۔
آپ کا تبصرہ