ارنا رپورٹ کے مطابق، کاظم غریب آبادی نے آج بروز بدھ کو قیدیوں کی روزگار کی توسیع کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج میں ملک کی جیلوں اور دیگر معاشروں کی جیلوں کے مشاہدات کی بیناد پر کہتا ہوں کہ اسلامی جمہوریہ ایران میں قیدیوں اور جھیل کے محافظوں پر نقطہ نظر بالکل انسانی اور اسلامی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں کوئی دبنگ یا محاذ آرائی نہیں ہے اور ویسے تو ہم پر تنقید کی جاتی ہے کہ ہم نے قیدیوں کو اتنی سہولتیں کیوں دی ہیں اور ہم ان کے ساتھ حسن سلوک کیوں کرتے ہیں۔
غریب آبادی نے مزید کہا کہ ہم نے مختلف برادرانہ اداروں کے ساتھ مل کر جیلوں میں مجرموں کی آبادی کو کم کرنے کی کوشش کی ہے، کیونکہ ہمارا نظریہ اسلامی اور انسانی ہے، اور ہم اس عمل کو جاری رکھیں گے۔
ایران کی انسانی حقوق کی کونسل کے سربراہ نے کہا کہ جیلوں کی تنظیم کا معاون نقطہ نظر یقینا بہترین ہے۔ قیدی وہی کھانا کھاتا ہے جو جیل کے گارڈ کا ہوتا ہے، اور ان کی صحت کی سہولیات مناسب ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قیدیوں کی عدالتی تحقیقات باقاعدگی سے جاری رہتی ہیں؛ آپ کو دعویدار ممالک میں ایسی حمایت نظر نہیں آتی۔ قیدیوں کی رہائی کے لیے ایمنسٹی اور دوستی کے متعدد ادارے ایران میں نایاب ہیں۔ پیشہ ورانہ تربیت اور روزگار کے ساتھ ساتھ یہ مسائل ملک کی جیلوں میں مناسب اقدامات کا باعث بنے ہیں۔
غریب آبادی نے کہا کہ بہت کم ممالک میں قیدیوں کے اہل خانہ کے لیے اس قسم کی حمایت موجود ہے۔ آج جیلوں کی تنظیم اور جیلوں کے انتظام کو وقار حاصل ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ