یہ بات یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بورل نے ہسپانوی اخبار 'ایل پیس' کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں کہی۔
انہوں نے اس سوال کہ، کیا ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کا کوئی مستقبل ہے، کے جواب میں کہا کہ وہ معاہدہ، جو بین الاقوامی تجارت، خاص طور پر تیل کی برآمدات میں حصہ لینے کی اجازت کے بدلے ایران کو جوہری طاقت بننے سے روکنا تھا، عملی طور پر بحال کر دیا گیا تھالیکن ڈونلڈ ٹرمپ (سابق امریکی صدر) نے اسے بغیر کسی قیمت کے تباہ کر دیا۔
ن کے مطابق اس معاہدے نے اچھا کام کیا لیکن امریکا کے اس سے دستبردار ہونے کے بعد یہ عملی طور پر ختم ہو گیا۔
بورل نے مزید کہاکہ یہ معاہدہ (جوہری معاہدہ)|اچھا کام کر رہا تھا لیکن امریکہ اس سے کسی قیمت کے بغیر علیحدہ ہو گیا جس کے بعد عملی طور پر یہ معاہدہ ختم ہوگیا۔
اس یورپی سفارتکار نے کہا کہ اس سوال کہ، کیا یہ معاہدہ مکمل طور پر ختم ہوا ہے؟ کے جواب میں کہا کہ جی ہاں، لیکن وہ مردہ نہیں ہے۔ میں اسے زندہ رکھنے کی کوشش کر رہا ہوں۔
آپ کا تبصرہ