31 جنوری، 2023، 4:57 PM
Journalist ID: 2392
News ID: 85015632
T T
0 Persons

لیبلز

ایرانی تین فوجی بیڑوں کی عالمی پانیوں میں موجودگی

تہران، ارنا – ایرانی 89ویں بیڑے کو مشن بھیجنے کے ساتھ بحریہ کے پاس بیکوقت تین بیڑے عالمی پانیوں میں موجود ہیں جسے دور مشنوں میں ایرانی بحریہ کی طاقت کو مظاہرہ کرتا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کے 89ویں بحری بیڑے کو گزشتہ روز کنارک بندرگاہ سے اپنے مشن روانہ کیا گیا۔
ابھی صورتحال میں 86ویں اور 88ویں بحری بیڑے عالمی پانیوں میں اپنے مشن اور نیویگیشن پر سرگرم ہیں۔
ایرانی بحریہ کے کمانڈر نے کہا کہ مکران اور دنا ڈسٹرائر پرمشتمل 86ویں بحری بیڑہ جو 360 فلیٹ کے نام سے جانا جاتا ہے، نے ستمبر سے اپنے مشن کا آغاز کیا ہے اور اپنے مشن کے اختتام کے موقع پر آبنائے پانامہ سے گزر کرکے زمین کا چکر لگائے گا۔
البرز ڈسٹرائر نے 88 فلوٹیلا کی شکل میں ایک مہینے سے پہلے خلیج عدن میں بحری جہازوں کے حفاظت کے لئے اپنے مشن کا آغاز کیا ہے۔
ٹنب ایمفیبیئس جہاز اور بندر عباس لاجسٹک جہاز بطور جنگی، انٹیلی جنس اور تربیتی گروپ 89 کو نوشہر کی امام خمینی آفیسر یونیورسٹی (رہ) کے طلباء کے لیے انٹرن شپ کے مشن کے ساتھ کل کنارک بندرگاہ سے بین الاقوامی کھلے پانیوں کے لیے روانہ کیا گیا۔
ایرانی فوجی بحری جہازوں کو پہلی بار 2010 میں بحری قزاقوں کے ساتھ نمٹنے کے لئے خلیج عدن اور آبنائے باب المندب بھیج کیا گیا۔
اس فورس کے متعدد میرین رینجرز کے ساتھ ان فلوٹلوں کی موجودگی کئی بار ان قزاقوں کے ساتھ جھڑپوں اور ایرانی اور غیر ملکی جہازوں کو بچانے کا باعث بنی۔
بحیرہ احمر جیسے دیگر سمندروں کے لیے اس طرح کے خطرات کے دائرے میں توسیع کے ساتھ ہی فوج کے بحری بیڑوں کے مشن کے علاقے میں بھی توسیع ہوئی ہے اور اب ایرانی بحری فوج کے جہاز کم از کم ایک بار کرہ ارض کے اہم ترین سمندری علاقوں کا سفر کر چکے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .