19 دسمبر، 2022، 2:11 PM
Journalist ID: 2393
News ID: 84974657
T T
0 Persons

لیبلز

اپنے پڑوسیوں کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہیں: ایرانی وزیر خارجہ

تہران، ارنا – ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ہم اپنے پڑوسیوں کے ساتھ باہمی تعاون کیلیے تیار ہیں۔

 یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے پیر کے روز تہران کے تیسرے ڈائیلاگ فورم میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ ہم خطے اور خلیج فارس کے خطے میں اپنے پڑوسیوں کے ساتھ ہر سطح پر اعتمادسازی اور تعاون کے لیے تیار ہیں تاکہ ایک بار اور ہمیشہ کے لیے خطے کے باہر سے سلامتی فراہم کرنے کی سوچ کو دور کیا جائے اور اس کے ساتھ ساتھ خطے کے ممالک کے تعاون سے مستحکم سلامتی قائم ہوجائے۔

انہوں نے اجلاس کے مقررین، مہمانوں اور منتظمین کو سراہتے ہوئے کہاکہ ہمیں امید ہے کہ خیالات کے تبادلے سے ہم تازہ ترین علاقائی اور بین الاقوامی تبدیلیوں کا جائزہ کریں گے۔

امیر عبداللہیان نے فٹبال ورلڈ کپ کے کامیاب انعقاد پر قطر کے نائب وزیر خارجہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ایران کی قومی فٹ بال ٹیم کے ساتھ اس ملک کے تعاون کا شکریہ ادا کیا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے تہران کے اس فورم کو بات چیت، تجربات کے تبادلے اور افہام و تفہیم کی فضا پیدا کرنے کا ایک فورم سمجھا اور کہا کہ اس میٹنگ میں ماہرین بات کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس سال یہ فورم ایران کی ہمسائیگی پالیسی اور دوستی اور اعتماد سازی کے نقطہ نظر کے ساتھ منعقد کیا جائے گا، تاکہ یہ یاد دلایا جا سکے کہ ایرانی حکومت نے ہمسائیگی کی پالیسی کو اپنی خارجہ پالیسی کی ترجیح قرار دیا ہے اور مضبوطی سے اس راستے میں قدم اٹھائے گی۔

امیر عبداللہیان نے کہاکہ ہم وہ ہمسایہ ممالک جن کے ساتھ تہذیبی، ثقافتی اور مذہبی مشترکات رکھتے ہیں، اپنا بھائی سمجھتے ہیں اور ہم ان کی سلامتی اور خوشحالی کو اپنی سلامتی اور خوشحالی سمجھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایران ہمیشہ خطے میں استحکام کے ستونوں میں سے ایک اور خطے اور پوری انسانیت کے مشترکہ خطرہ جیسے داعش دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے آگے رہا ہے۔

ایرانی وویر خارجہ نے کہا کہ ایران خطے اور دنیا میں ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف جنگ کا عملبردار قرار دیتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دو عظیم ہیروز شہید ابومہدی المہندس اور شہید قاسم سلیمانی کی یاد کو خراج تحسین پیش کیا۔

امیر عبداللہیان نے خطے میں سلامتی پیدا کرنے کی اہمیت اور سلامتی کے قیام میں علاقائی ممالک کے کردار کے بارے میں ایران کے موقف کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ ہم ایران اور خلیج فارس کے ممالک کے وزرائے خارجہ اور دفاع کے مشترکہ اجلاس کے انعقاد کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے یوکرین یوکرین کے بحران کے حوالے سے ایران کا موقف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کی جنگ کے مسئلے میں تنازعہ کا حل بات چیت ہے۔ اور اس بحران کے آغاز سے ہی ہم نے اس مسئلے میں غیر جانبدارانہ طور پر اس بات پر زور دیا ہے کہ فریقین کے جائز سیکورٹی خدشات کو مد نظر رکھنے کے ساتھ یہ بحران کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ یورپ امریکہ جو بحران کے دائرے سے بہت دور ہے ، کی پالیسیوں کی قیمت دیتا ہے۔

امیر عبداللہیان نے اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے یوکرین کی جنگ میں روس کو ہتھیاروں اور ڈرون فراہم کرنے کے دعوے کو ایک بار پھر بے بنیاد قرار دیتے ہوئے اس دعوے کا مقصد مغرب کی جانب سے یوکرین کی جنگ اور تشدد کو بھڑکانے کو چھپانے کے سوا کچھ نہیں ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں ہم نے دیکھا کہ گزشتہ 20 سالوں میں قابضین کی موجودگی سے سیکورٹی اور اقتصادی کے شعبوں میں اس ملک کے صابر عوام کے لیے کوئی نتیجہ نہیں نکل گیا اور اب اس ملک کے لوگ کی صورتحال مکمل طور پر نامناسب اور تشویشناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال میں ایران نے بڑی تعداد میں افغان مہاجرین کو فراخدلی سے قبول کر کے پناہ دی ہے، جبکہ ہمارے ملک کو انتہائی سخت پابندیوں کا سامنا ہے،۔ ہمارے خیال میں  افغانستان میں استحکام اور پائیدار سلامتی کا راستہ اس ملک کے عوام کے کے ذریعے ایک جامع حکومت کی تشکیل ہے۔

امیر عبداللہیان نے کہا کہ وہ ممالک جو دہشت گردوں کی میزبانی کرتے ہیں یا معاشی اور میڈیا دہشت گردی کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور تشدد کو فروغ دیتے ہیں انہیں یہ جان لینا چاہیے کہ دہشت گردی اور عدم تحفظ ایک عالمی خطرہ ہے۔

انہوں نے ایران کے جوہری مذاکرات کے مسئلے کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ امریکہ معاہدے کے حوالے سے اپنی منافقانہ پالیسی سے گریز کرنا اور جوہری  معاہدے کی طرف رجوع کرنا چاہیے۔ امریکہ ایک طرف امریکہ ایٹمی مذاکرات اور معاہدے کے آخری مراحل تک پہنچنے کی بات کر رہا ہے اور دوسری طرف ایران میں عدم تحفظ اور عدم استحکام پیدا کرنے کی حمایت کرتا ہے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .